• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مستقل وائس چانسلرز کی عدم تقرری، صوبائی حکومتوں سے تفصیلات طلب

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)سپریم کورٹ نے ملک بھر کی سرکاری یونیورسٹیوں میں مستقل وائس چانسلرز کی عدم تقرری متعلق آئینی درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومتوں سے متعلقہ یونیورسٹیوںکی تفصیلات طلب کرلی ہیں،وکیل نے کہا کہ 60 سے زیادہ یونیورسٹیز کے وائس چانسلر نہیں ، حکومتیں اثر انداز ہونے کیلئے مستقل وائس چانسلر نہیں لگارہیں،،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل تین رکنی بینچ نے آئینی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کر تے ہوئے قرار دیاہے کہ یہ معاملہ مفاد عامہ سے متعلق ہے ، درخواست گزار وکیل نے کہا سرکاری شعبہ میں قائم 60 سے زیادہ یونیورسٹیز کے وائس چانسلر نہیں ہیں جس کی وجہ سے فیصلہ سازی باڈیز اور اکیڈمک کونسل بھی نہیں ۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تقرری نہ کرنے کی وجہ کیا ہوسکتی ہے؟ تو فاضل وکیل کا کہنا تھا کہ حکومتیں یونیورسٹیوں کے معاملات پراثرانداز ہونے کیلئے مستقل وائس چانسلر نہیں لگارہی ہیں، جسٹس نعیم اختر افغان نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا بلوچستان کی حد تک آپ کی فراہم کردہ معلومات درست نہیں ہیں،بلوچستان کی تمام یونیورسٹیوںمیں مستقل وائس چانسلر موجود ہیں، عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی ۔

اہم خبریں سے مزید