اسلام آباد( تنویر ہاشمی ، مہتاب حیدر ) پاکستان کو آئندہ پانچ برسوں میں 120ارب ڈالر مجموعی بیرونی قرضوں کی ضرورت ہو گی جو کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر سے 126فیصد سے 274تک زائد ہے، اس طرح ملک کو ڈیفالٹ جیسے بحران کا سامنا رہے گا، پاکستان انسٹیٹوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کی اصلاح فوری ریفام ایجنڈا رپورٹ کے مطابق پاکستان کو خوشحالی اور معاشی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے نظام کو درست کرنے کی ضرورت ہے، رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کو 22 ارب 80کروڑ ڈالر ، آئندہ مالی سال24ارب 90 کروڑ ڈالر ، مالی سال 2025-26میں22ارب 20 کروڑ ڈالر ، مالی سال 2026-27میں 24ارب 60 کروڑ ڈالر اور مالی سال 2027-28میں 24ارب 90کرو ڑ ڈالر کے بیرونی قرضے کی ضرورت ہوگی ، اس طرح ان برسوں میں پاکستان کے زرمبادلہ کےذخائر سے بیرونی فنانسنگ کی ضرورت بہت زیادہ ہے، رواں مالی سال کے لحاظ سے 506.70فیصد، آئندہ مالی سال کے مطابق 273.60فیصد ، مالی سال 2025-26کے مطابق 170.80فیصد ، مالی سال 2026-27کے لحاظ سے 145.60فیصد اور مالی سال2027-28میں زرمبادلہ کے ذخائر سے 126.40فیصد زیادہ ہے، پاکستان کے زرمبادلہ کےذخائر ناکافی ہیں اور مہنگائی سے چیلنجز بڑھ رہےہیں ، سرمایہ کاری کی شرح جی ڈی پی کے لحاظ سے بہت کم ہے،پائیڈ کے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم الحق نے پاکستان کے معاشی چیلنجز سے نبرد آزما ہو نے کیلئے جامع آپروچ پر زور دیا ہے، پائیڈ نے ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ریگولیٹری ماڈرنائزیشن ، ٹیکس اصلاحات ، مارکیٹ لیبریلائزیشن ، توانائی کے شعبے کو موثر بنانا ، زراعت میں بہتری اور بنکنگ سیکٹر میں بہتری کا ایجنڈا دیا ہے۔