• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’بصارت‘‘ آنکھوں میں دھندلا پن محسوس ہو تو ہرگز نظر انداز نہ کریں

ڈاکٹرمعین احمد بھٹی

(ماہرامراضِ چشم،گھرکی ٹرسٹ اسپتال، لاہور)

ہمارے چاروں طرف زندگی اپنے تمام پہلوؤں کے ساتھ ان بیش قیمت آنکھوں سے ہی حاصل کردہ معلومات کی مرہون منت ہے۔ یہی معلومات ہمیں اس دنیا کو جاننے اور سمجھنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔ ہر طرف پھیلی روشنی، سبز درخت پتے، رنگ برنگ کے پھول، بچے، والدین کے چہرے اور حسین نظارے ۔یہ آنکھیں ہی تو ہیں جو بہترین زندگی کی طرف بڑھنے، موازنہ کرنےاور کچھ کر گزرنے کا راستہ دکھاتی ہیں۔

نابینا پن یا نظر کی کمزوری سے معیار زندگی، تعلیمی کارکردگی، کام یا کاروباری سر گرمیوں پر برا اثر پڑتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نابینا افرادکی زندگی میں کئی طرح کی پیچیدگیاں ہوتی ہیں۔ تعلیم حاصل کرنے سے لے کر روزمرہ کے کاموں کو انجام دینے تک، ہر طرح سے روزوشب متاثر ہوتے ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا کی 8 ارب آبادی میں سے 1 ارب سے زائد لوگ بینائی سے محروم ہیں یا نظر کی کمزوری میں مبتلا ہیں۔ اوران میں سے کئی آنکھیں عام آپریشن یا عینک تک رسائی نہیں رکھتیں اور آنکھوں کی صحت کو نظر انداز کرتی ہیں۔

بینائی کے ضیاع سے بچاؤ کے لئے چند ضروری تدابیر کے بارے میں ذیل میں بتایا گیا ہے۔

٭منہ دھوتے وقت لازماً آنکھیں پانی کے چھینٹوں سے دھوئیں۔

٭وٹامن اےاور وٹامن سی والی غذاؤں کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں۔

٭دودھ، انڈا، سبزیاں، پھل وغیرہ زیادہ کھائیں۔

٭اگر آپ کو دور کی نظر کی عینک لگی ہوئی ہے تو اس کا استعمال ہر وقت کریں ،تاکہ آنکھوں میں تناؤ کی کیفیت کم رہے۔

٭سورج کی شعاعوں سےحفاظت کے لئے چشموں کا استعمال کریں۔

٭لمبے عرصے تک کمپیوٹر یا موبائل اسکرین سے آنکھوں کے تناؤ کو کم کرنے کے لئے وقفے لیں اور آنکھوں کو آرام دیں۔

٭ہر 20 منٹ کے بعد 20 سیکنڈز کے لیے 20 فٹ دور اپنی آنکھوں کو فوکس کریں۔ اگر نظر کی کمی محسوس ہوتی ہے تو فوراً عینک لگوائیں یا اپنے پرانے چشمہ کی تجدید کروائیں، تاکہ آپ کی نظر مزید کمزور نہ ہو۔

٭کسی بھی طرح کے آنکھوں میں تناؤ کی کیفیت، یا دھندلا پن محسوس ہو تو اسے ہر گز نظر انداز نہ کریں، لازماً ماہر ِامراض چشم سے مشورہ کریں۔

٭شوگر یا بلند فشار خون (بلڈ پریشر) کے مرض میں مبتلا ہونے کی صورت میں اپنی آنکھوں کا معائنہ ہر ماہ کروائیں۔

والدین بچوں میں درج ذیل علامات دیکھیں تو فوری طور پر آئی سرجن سے مشورہ کریں۔

٭ آنکھوں کا بار بار جھپکنا، ٹی وی یا موبائل بہت قریب سے دیکھنا، آنکھوں یا سر درد کی شکایت، پڑھائی میں توجہ مرکوز نہ رکھنا، کلاس میں بورڈ صاف نظر نہ آنا اور سمجھ میں کمی کی شکایت کرنا۔

٭بالغ اور بوڑھے لوگ اپنی نظر کی خرابی کے لیے وقتاً فوقتاً چیک اپ کو یقینی بنائیں۔

صحت مند آنکھوں کے لیے احتیاطی تدابیر

آشوب چشم ایک متعدی مرض ہے جومتاثرہ فرد سے بہت تیزی سے منتقل ہوتا ہے۔ آنکھوں میں لالی، خارش،پانی بہنا، روشنی کا چبھنا، سوجن اس کی علامات ہیں۔ اس کے پھیلاؤ کو روکنے میں احتیاط واحد عمل ہے۔ 

ہاتھوں کو دھونا، آنکھوں کو چھونے سے گریز، متاثرہ افراد سے دوری اور درج بالا دی گئی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہیے۔ ان علامات کے ظاہر ہوتے ہی ماہرِ امراض چشم سے رجوع کرنا بہتر ہے۔

صحت سے مزید