• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ہاکی، عالمی سطح پر جگ ہنسائی پر حکومتی خاموشی معنی خیز

پاکستان ہاکی کے معاملات مستقبل میں کیا رخ اختیار کریں گے، اس حوالے سے حالات اب حکومت پاکستان کے ہاتھوں سے بھی نکل چکے ہیں، ملک میں دو فیڈریشنوں کی موجودگی سے دنیا بھر میں ہماری جگ ہنسائی ہورہی ہے، اس وقت اقتدار کا میوزیکل گیم جاری ہے، دو صدر، دو سکریٹری کے دعوے دار، وزارت بین الصوبائی رابطہ، پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن اور پاکستان اسپورٹس بورڈ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، دونوں فیڈریشن اس بات کا دعوی کررہی ہیں کہ انہیں عالمی اور ایشیائی حکام کی حمایت حاصل ہے مگر تاحال ان دونوں بڑے اور حقیقی اداروں نے بھی اپنا فیصلہ نہیں سنایا ہے، مگر اذلان شاہ ہاکی ٹور نامنٹ میں کون سی ٹیم ملک کی نمائندگی کرے گی۔

ایونٹ اس بات کا فیصلہ کردے گا کہ ہاکی میں اصل فیڈریشن کون سی ہے، حیرت انگیز طور پر ملک کے سابق ہاکی اولمپئینز بھی جو کبھی فیڈریشن میں بڑے عہدوں پر فائز نہیں رہے، وہ بھی اس وقت تقسیم دکھائی دے رہے ہیں، کچھ طارق بگٹی کے ساتھ نظر آرہے ہیں تو کچھ شہلا رضا کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں، ان حالات میں قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑی جنہیں ملک کی نمائندگی کرنی ہے وہ اپنے ڈیلی الائونس کے بقایاجات، گھر کے مسائل حل کرنے کے لئے پریشان گھوم رہے ہیں، بے روزگار کھلاڑیوں سے میڈلز کے حصول کی توقعات بلا جواز اور فضول نظر آتی ہے۔ 

دوسری طرف فیڈریشن کے حکام کے درمیان رسہ کشی جاری ہے وہ ایک دوسرے پر الزام تراشی کررہے ہیں، کراچی میں میڈیا سے بات چیت میں پی ایچ ایف کے سکریٹری سید حیدر حسین کے ساتھ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق کپتان حنیف خان، سابق ہاکی اولمپئینز کلیم اللہ، ناصر علی اور وسیم فیروز نے وزیر اعظم شہباز شریف سے اپیل کی کہ اگر انہوں نے فوری مداخلت نہیں کی تو پاکستان ہاکی پر پابندی لگ جائے گی، حیدر حسین نے کہا ہے کہ اذلان شاہ ہاکی ٹور نامنٹ میں ہماری ٹیم حصہ لے گی، ملک میں متوازی فیڈریشن کے قیام کے حوالے سے انٹر نیشنل عالمی ہاکی فیڈریشن ،پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن اور اذلان شاہ ہاکی ایونٹ کی انتظامیہ کو آگاہ کردیا ہے۔ 

اذلان شاہ کمیٹی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کی اعلان کردہ ٹیم کو شرکت کی اجازت دی جائے گی، متوازی فیڈریشن کے سکریٹری پر پی او اے پہلے ہی دس سال کی پابندی کا سامنا کر چکے ہیں ، پی ایچ ایف کے بینک اکاونٹ آپریشن سے متعلق عدالت سے رجوع کرینگے،عید کے بعد اسکروٹنی کا عمل شروع کرینگے تاکہ پی ایچ ایف کانگریس کو مکمل کیا جاسکے، کلیم اللہ خان چیئرمین قومی ہاکی سلیکشن کمیٹی نے کہا کہ ہاکی کے مسائل کا حل صرف وزیراعظم کے پاس ہے، ہاکی کے مسائل کا حل صرف وزیراعظم کے پاس ہے، وزیراعظم جتنی جلدی ہوسکے حل کریں۔ 

وزیراعظم نے مسئلہ حل نہیں کیا تو ایف آئی ایچ 12 سال کی پابندی لگا سکتی ہے، سابق کپتان حنیف خان نے کہا کہ متوازی فیڈریشن کے سکریٹری نے ماضی میں ہاکی میں کیا خدمات انجام دی ہیں، ناصر علی نے کہا کہ سلیکشن کے معاملے میں سلیکشن کمیٹی سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، وسیم فیروز نے کہا کہ حکومت نے فوری ہاکی کے معاملات پر توجہ نہیں دی تو مزید تباہی سامنے آئے گی۔دوسری جا نب پی ایچ ایف کے ترجمان نے کہا ہے کہ اذلان شاہ ہاکی ٹور نامنٹ میں کون سی ٹیم کھیلے گی، ایونٹ میں پوری قوم کو پتہ چل جائے گا، عالمی، ایشیائی اور اذلان شاہ ہاکی ایونٹ کے حکام نے طارق بگٹی اور رانا مجاہد علی خان کو گو ہیڈ دے دیا ہے ،پی او اے اور پی ایس بی بھی ہمارے ساتھ ہے۔ 

ترجمان نے کہا کہ فیڈریشن کے ریکارڈ چوری کرنے پر متوازی فیڈریشن کے شوقین دو افراد کے خلاف ایف آئی اے نے کاروائی شروع کردی ہے،ان پر ہاکی فیڈریشن کے سرکاری ریکارڈ میں خرد برد کرنے کا الزام بھی ہے۔اس حوالے سے عالمی اور ایشیائی ہاکی حکام کو بھی مطلع کردیا گیا ہے،ان افراد نے پی ایچ ایف کی آفیشل ای میل آئی ڈی سے انٹرنیشنل اور ایشین ہاکی فیڈریشن کو غلط معلومات فراہم کیں۔ اب جبکہ مسلم لیگ ن کے سنیئر رہنما احسن اقبال نے بین الصوبائی رابطے کی وزارت کا قلمدان سنبھال لیا ہے امید ہے کہ وہ جلد اس اہم ترین مسئلے کے حل کی کوشش کریں گے تاکہ قومی کھیل بحران سے باہر آسکے۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید