اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے عدت میں نکاح کیس میں بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر 1 بجے سماعت شروع ہوئی تو خاور مانیکا کے وکیل نے دلائل دیے۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے سماعت کی جس کے دوران بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے معاون وکیل پیش ہوئے۔
صبح سماعت کے آغاز پر معاون وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ سینئر کونسل راستے میں ہیں، 10 بجے تک ان کا انتظار کر لیں۔
جج شاہ رخ ارجمند نے معاون وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کس کی طرف سے ہیں؟
معاون وکیل نے جواب دیا کہ میں اپیل کنندہ کی طرف سے پیش ہوا ہوں۔
جج شاہ رخ ارجمند نے استفسار کیا کہ شکایت کنندہ کی طرف سے کون آیا ہے؟
اس موقع پر شکایت کنندہ خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی عدالت میں پیش نہ ہوئے۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ دیکھ لیتے ہیں کہ کوئی پیش نہ ہوا تو آج فیصلہ کروں گا۔
خاور مانیکا کے وکیل راجہ رضوان عباسی کی طرف سے جونیئر وکیل پیش ہوئے جنہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ رضوان عباسی ابھی سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، اپیلوں پر سماعت کے لیے عدالت ساڑھے 11 بجے کا وقت رکھ لے۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ میں نے وارننگ دی ہوئی ہے، رضوان عباسی آج نہ آئے تو فیصلہ کر دوں گا۔
اس کے ساتھ ہی عدالت نے عدت میں نکاح کیس میں دائر اپیلوں پر سماعت میں ساڑھے 11 بجے تک وقفہ کر دیا۔
دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب،خالد خورشید، وکلاء سلمان اکرم راجہ، عثمان گِل، نعیم پنجوتھا، نیاز اللّٰہ نیازی عدالت پہنچ گئے۔
بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ، بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گِل اور نئے تعینات کیے گئے پراسیکیوٹر عدنان علی عدالت میں پیش ہوئے۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی عدالت میں پیش نہ ہوئے، ان کے معاون وکیل پیش ہوئے۔
معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ رضوان عباسی سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، وہ 1 بجے پیش ہوں گے۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ معلوم ہے ناں کہ اگر رضوان عباسی پیش نہ ہوئے تو فیصلہ کر دوں گا۔
بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عید گزر گئی، سپریم کورٹ میں ہمارے بھی کیس ہوتے ہیں۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ 1 بجے تک اور انتظار کر لیتے ہیں، رضوان عباسی عدالتی اوقات میں نہیں آتے تو فیصلہ کر دوں گا، تقریباً 1 گھنٹہ ہی رہ گیا ہے، انتظار کر لیتے ہیں۔
بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گِل نے استدعا کی کہ آج کی کارروائی کورٹ کے آرڈر کا حصہ بنا لیں۔
عدالت نے عدت میں نکاح کیس میں دائر اپیلوں پر سماعت میں ایک بار پھر ملتوی کرتے ہوئے 1 بجے تک وقفہ کر دیا۔
ایک بار پھر سماعت شروع ہوئی تو خاور مانیکا کے وکیل راجہ رضوان عباسی سیشن کورٹ میں پیش ہو گئے۔
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی بھی کورٹ پہنچ گئے۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نکاح خواں اور ایک ملازم اس کیس میں بطورگواہ ہیں، 3 فروری کے عدالتی فیصلے کے اہم نکات عدالت کے سامنے رکھوں گا، خاور مانیکا کی درخواست پر بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، خاور مانیکا کی شکایت پر مقدمے میں 496 اور 496 بی کی دفعات شامل کی گئی تھیں، ٹرائل کورٹ نے 496 بی کی دفعہ حذف کرتے ہوئے 496 کے تحت سزا سنائی تھی، بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے فردِ جرم عائد ہونے پر صحتِ جرم سے انکار کیا۔
اس موقع پر خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ عدالت کے سامنے پڑھ کر سنایا۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ میں اپنے دلائل کا آغاز کروں گا مگر یہ دلائل آج مکمل نہیں ہو سکتے۔
اس موقع پر خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے دلائل کے لیے مئی کے پہلے ہفتے تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کر دی۔
بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے سماعت ملتوی کرنے کی مخالفت کی۔
جج شاہ رخ ارجمند نے خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی کو ہدایت کی کہ آپ ابھی دلائل شروع کریں۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے ایک بار پھر ٹرائل کورٹ کا تفصیلی فیصلہ پڑھنا شروع کر دیا اور کہا کہ دفعہ 496 کیا ہے؟ عدت میں نکاح کیس میں اسی پر دلائل دوں گا، اپیل کنندہ نے چند چیزیں حقائق کے برعکس بتائی ہیں، اس کیس میں کچھ چیزوں کے لیے میں بلیک لاء ڈکشنری کا سہارا لوں گا، کیس میں 2 بڑے اہم گواہان کے بیانات موجود ہیں جن کےمطابق عدت میں نکاح ہوا۔
جج شاہ رخ ارجمند نے استفسار کیا کہ کیا نکاح سے متعلق میٹریل کے لیے بانیٔ پی ٹی آئی سے بھی پوچھا گیا تھا؟
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے ہی نکاح خواں کو دوبارہ نکاح کے لیے کہا تھا، شواہد موجود ہیں کہ بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی عدت میں نکاح سے متعلق آگاہ تھے، ان کے وکلاء شواہد کو جھٹلا نہیں سکتے، بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی شادی فراڈ تھی جو ثابت ہوئی، خاور مانیکا کو عدت میں رجوع کرنے کے حق سے محروم رکھا گیا، خاور مانیکا کے بچوں سے بھی حقوق چھین لیے گئے، بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی تو آپس میں شادی ہی غیر قانونی ہے، دورانِ عدت شادی کی تو کوئی اہمیت ہی نہیں، یکم جنوری 2018ء کو ہونے والے نکاح نے ثابت کیا کہ شادی غیر قانونی تھی، اسلامی قانون کے مطابق عدت کی مدت 90 دن ہوتی ہے، عون چوہدری نکاح کے گواہ تھے جنہوں نے فروری 2018ء میں ہوئے نکاح کی تصدیق کی۔
رضوان عباسی کے دلائل پر بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ برہم ہو گئے اور کہا کہ ٹرائل کورٹ میں بھی یہی دلائل دیے تھے۔
جج شاہ رخ ارجمند نے رضوان عباسی سے استفسار کیا کہ آپ کو دلائل مکمل کرنے کے لیے کتنا وقت چاہیے؟
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے جواب دیا کہ مجھے دلائل مکمل کرنے میں4 سے 5 گھنٹے لگیں گے۔
بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے سوال کیا کہ 4 سے 5 گھنٹے؟ انہوں نے کیا پہلے دلائل نہیں دیے؟
اس موقع پر وکیل رضوان عباسی نے پھر مئی تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔
بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ مئی کیوں؟ کل تک سماعت ملتوی کریں، یہ دلائل دہرا رہے ہیں، کیس میں رہ کیا گیا ہے؟ گائناکالوجی پر انسائکلوپیڈیا کھلا ہوا ہے۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ مجھے ابھی شواہد پڑھنے ہیں۔
بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 3 گواہ ہیں، کوئی وقت نہیں لگے گا، ڈھائی صفحات سے زیادہ بیان نہیں، دو بار تاخیر پیدا کی اور کامیاب ہوئے، اب نہیں ہونے دیں گے۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ میرے کیس رکے ہوئے ہیں، ٹرائل کیسز ہیں۔
بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آپ اور میں کوئی فارغ نہیں، ہمارے بھی سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں کیس ہیں، 2 دنوں میں ڈھائی ڈھائی گھنٹہ سماعت کرتے ہیں، ختم کرتے ہیں، وکیل رضوان عباسی کا مقصد تاخیری حربے استعمال کرنا ہے، گزشتہ دو سماعتوں پر نہیں آئے، آج کہہ رہے ہیں کہ دو ہفتے مزید ملتوی کر دیں۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ دورانِ عدت نکاح کو عام کیس سمجھا جائے۔
بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ عام کیس ہے؟ ٹرائل جتنا تیزی سے چلا ہے وہ عام ہے؟ دو دن سول جج صبح اڈیالہ جیل میں داخل ہوئے اور رات کو نکلے، سسٹم کو استعمال کیا گیا، مزید استعمال نہ ہونے دیا جائے، کل نہیں تو پرسوں تک سماعت ملتوی کر دیں۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دیتے ہیں۔
وکیل عثمان گِل نے کہا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق سماعت کل تک ملتوی ہونی چاہیے۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ ابھی تو ابتدائی دلائل دیے ہیں۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ کل مجھےبھی بھی ایک قتل کا کیس سننا ہے۔
جج شاہ رخ ارجمند نے رضوان عباسی سے استفسار کیا کہ سماعت 25 اپریل تک ملتوی کر دیں؟
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے جواب دیا کہ ٹھیک ہے، 25 اپریل تک سماعت ملتوی کر دیں۔
بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ کیا بات ہوئی؟ 15 دن سماعت ملتوی کے مانگے، آپ نے 10 دن سماعت آگے کر دی۔
جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ کوشش کریں کہ رات گئے تک آپ اپنے دلائل مکمل کریں۔
وکیل نعیم پنجوتھا نے سوال کیا کہ رات گئے تک اعلیٰ عدلیہ میں تو دلائل دیتے رہے ہیں، آج کیوں نہیں کر سکتے؟ وکیل رضوان عباسی آج ہی رات گئے تک دلائل مکمل کریں۔
وکیل عثمان گِل نے استدعا کی کہ ابھی تو عدالتی اوقات ختم ہونے میں وقت ہے، دلائل سنے جائیں۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی سیشن عدالت سے واپس روانہ ہو گئے۔
بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ابھی تو تاریخ نہیں دی، بھاگ کیسے گئے رضوان عباسی؟ کیا ہو رہا ہے یہ؟ قانون کو نافذ کریں، بغیر اجازت عدالت سے چلے گئے ہیں، رضوان عباسی بھاگ گئے،ان پر توہینِ عدالت کی کارروائی ہونی چاہیے، رضوان عباسی کو اتنا اعتماد ہے کہ ان کی استدعا منظور کر لی جائے گی، ساتھ کمرے میں بیٹھے ہوئے تھے اور عدالت میں پیش نہیں ہوئے، رضوان عباسی کے رویے پر ہم بہت رنجیدہ ہیں، رضوان عباسی کو کامیاب نہ ہونے دیں۔
جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ رضوان عباسی مئی تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کر رہے تھے۔
بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ وہ تو جون بھی کہہ سکتے ہیں، کوئی بھی دن اسی ہفتے کا رکھ لیں۔
جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ چھٹیوں کی وجہ سے کیس لگے ہوئے ہیں، سیشن عدالت کا پورا ہفتہ مصروف ہے۔
نیاز اللّٰہ نیازی نے کہا کہ اپیل کنندہ تو دلائل دے چکے، روز مرّہ کی بنیاد پر رضوان عباسی کو سنیں۔
جج نے عدت میں نکاح کیس میں دائر اپیلوں پر سماعت 24 اپریل تک ملتوی کر دی۔