سونے کی فی تولہ قیمت 500 روپے اضافے کے بعد 2 لاکھ 50 ہزار 700 روپے ہوگئی۔
دوسری جانب عالمی بازار میں سونے کی قیمت 5 ڈالر اضافے سے 2380 ڈالر فی اونس ہے۔
کاروبار کے دوران 100 انڈیکس ایک لاکھ 39 ہزار 18 پر پہنچا، جبکہ ایک لاکھ 37 ہزار 658 کی نچلی سطح تک بھی گیا۔
آڈیٹر جنرل نے پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بتایا ہے کہ چینی کے موجودہ بحران میں شوگر ملز مالکان نے 3 سو ارب روپے زیادہ کمائے۔
ملک بھر کی صرافہ مارکیٹوںمیں آج فی تولہ سونے کے بھاؤ میں بڑی کمی ہوئی ہے۔
شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے رہنما سہیل ملک نے کہا کہ شوگر ڈیلرز کو آج بھی چینی 165 روپے پر نہیں مل سکی
آج اب تک کے کاروبار کے دوران 100 انڈیکس ایک لاکھ 40 ہزار 231 پوائنٹس کی بلندی پر بھی پہنچا۔
عالمی بازار میں سونے کا بھاؤ ایک ڈالر کم ہو کر 3 ہزار 336 ڈالر فی اونس ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے ماہانہ اقتصادی آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔ اسلام آباد سے جاری وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024-25 میں ترقی کی شرح 2.68 فیصد رہی، مہنگائی کی شرح 23.4 فیصد سے کم ہو کر 4.5 فیصد پر آگئی۔
کاروبار کے دوران 100 انڈیکس ایک لاکھ 40 ہزار 149 پوائنٹس کی بلندی پر بھی پہنچا۔
کمشنر کراچی نے چینی کی نئی سرکاری قیمت مقرر کر دی۔
چینی کے ممکنہ بحران پر قابو پانے کے لیے حکومت نے کل شوگر ملز ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو طلب کر لیا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چینی کی قلت ہو گئی ہے، دکانداروں کا کہنا ہے کہ چینی کا سرکاری ریٹ 172 روپے فی کلو ہے جبکہ منڈی سے چینی 178 سے 188 روپے کی مل رہی ہے۔
آل پاکستان ٹیکسٹائلز ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ ملک کی معاشی گروتھ کیلئے شرح سود میں کمی ضروری ہے۔
ایسوسی ایشن کے مطابق 165 روپے کلو کےحساب سے چینی ملے گی تو حکومتی نرخ پر بیچیں گے، شوگر ملیں 165 روپے ایکس مل پر چینی فراہم کر رہی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق گراں فروشی پر دکانداروں کو 2 لاکھ 2 ہزار روپے جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔
ملک بھر کی صرافہ مارکیٹوں میں آج مسلسل دوسرے روز سونے کے بھاؤ میں بڑی کمی ہوئی ہے۔