چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کی نفی کی ہے۔ کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہو رہے، اگر مذاکرات کا پیغام آیا تو ہم سب کو آگاہ کریں گے۔
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آج پراسیکیوٹر کی جانب سے 21 گواہان کے بیانات قلمبند کروالیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کا توشہ خانہ کے کیس سے دور دور تک تعلق نہیں ہے، بشریٰ بی بی پر کیسز بانی پی ٹی آئی پر پریشر ڈالنے کےلیے بنائے گئے ہیں۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کے ٹیسٹ کے بارے میں ہمیں کچھ نہیں بتایا گیا، بشریٰ بی بی کے جو ٹیسٹ ہوئے ان کا ابھی تک کوئی رزلٹ نہیں آیا۔ بشریٰ بی بی کی صحت کے بارے میں ہم نے خدشات کا اظہار کیا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں 14 گھنٹوں کی سماعت ہوئی، ہمیں شواہد دینے کا موقع نہیں دیا گیا۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ رول آف لاء نہ ہونے کی وجہ سے سب کچھ ہورہا ہے، پیر کے روز ملک بھر میں پی ٹی آئی کا احتجاج ہوگا۔ وقت آئے گا کہ جمہوریت مضبوط ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہو رہے، بانی پی ٹی آئی نے اس بات کی نفی کی کہ ہمارے پاس کوئی پیغام آیا، اگر مذاکرات کا پیغام آیا تو ہم سب کو آگاہ کریں گے۔
انکا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے ضمنی انتخاب پرتشویش کا اظہارکیا، بیلٹ باکس پہلے سے بھرے گئے تھے۔ الیکشن کے نام پر جو ڈراما رچایا گیا اس کی مذمت کرتے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پنجاب میں پہلے سے طے شدہ چیزیں سامنے آئیں، الیکشن کمیشن سے ہمارا احتجاج ہے، الیکشن کمیشن نے ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی، آر اوز جوڈیشری سے نہیں لیے گئے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ایک بار پھر صاف شفاف انتخابات کروانے میں ناکام رہا۔ چیف جسٹس پاکستان کو یاد دہانی کرواتے ہیں ہماری پٹیشن کو بھی سنا جائے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نہ ای ایم ایس سسٹم بیٹھنا چاہیے نہ آر ٹی ایس بیٹھنا چاہیے۔ عوام کے ووٹ کی قدر ہونی چاہیے۔ عام انتخابات میں سارے فارم 45 تبدیل ہو کر فارم 47 بن گئے۔ سپریم کورٹ سے ہمارا مطالبہ ہے کہ فارم 45 پر ہمارا مؤقف سنا جائے۔
انکا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کی سینیٹ میں نمائندگی نہیں ہے۔
بیرسٹر گوہر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم مزاحمت نہیں کر رہے، مفاہمت سے انکار نہیں کر رہے، اپنے حقوق کےلیے لڑ رہے ہیں۔