اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) آبی وسائل پر ماہر ارشد ایچ عباسی نے اپنے خط میں وزیراعظم شہباز شریف کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان بین الاقوامی قوانین کے تحت بھارت سے آنے والے دریائے راوی سے زیادہ سے زیادہ پانی کے ماحولیاتی بہاؤ کا حق رکھتا ہے۔ اسے اپنے زیر زمین پانی کو ری چارج کرنے کا استحقاق ہے ۔ تا کہ سر حد پار ماحولیاتی نقصان سے بجاجا سکے ۔ ارشد ایچ عباسی پانی سے متعلق معاملت پر ٹر یک ۔ ٹو ڈ پلومیسی کا حصہ رہے ہیں ۔ ارشد عباسی نے اپنے خط میں گزشتہ 22اپریل کو قومی اسمبلی میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڈ کے ریما کس پر افسوس کا اظہار کیا ۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان آبی جارحیت پر بھارت کے خلاف کوئی قانونی قدم نہیں اٹھا سکتا ۔ اور اس حوالے سے بین الاقوامی عدالت انصاف سے رجوع نہیں کیا جا سکتا ۔ انہوں نے کہا تھا کہ تنازعات سے نمٹنے کےلیے سندھ طاس معاہدے کے تحت فورم موجود ہے ۔ ارشد عباسی نے کہا کہ وزیر قانون اس معاملے سے ناواقف ہیں ۔ اگر بھارت دریائے راوی سے پاکستان میں پانی کا داخلہ روک دتیا ہے تو یہ لاہور میں گراؤ واٹر کا خاتمہ ہوگا ۔ ایسا اس لیے ہوگا کیونکہ حال میں تعمیر شاہ پور کنڈی ڈیم بھارت 1150کیو بک سیکنیڈ پاکستان کی جانب آنے والا پانی روک لے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے وزیر قانون کو معلومات کےلیے پاک بھارت پر دریاؤں سے پانی کے حوالے سے اعداد و شمار کا مطالعہ کرنا چاہئے ۔ 2000سے 2003ء کے درمیان دریائے راوی سے پاکستان کی جانب پانی کا بہاؤ 1.1اور2.2ایم اے ایف کے درمیان رہا ہے ۔