• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آزادکشمیر: جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا ہڑتال اور احتجاج ختم کرنے کا اعلان


جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے آزاد جموں و کشمیر میں ہڑتال اور احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

اس حوالے سے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز حکومت نے مظاہرین کے تمام مطالبات مان لیے تھے۔

آزاد جموں و کشمیر میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاجی تحریک ختم کرنے کے اعلان کے بعد آج 5 ویں روز ٹرانسپورٹ جزوی طور پر بحال ہو گئی ہے۔

مختلف اضلاع سے لانگ مارچ کے شرکاء کی اپنے اپنے علاقوں میں واپسی شروع ہو گئی۔

جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ترجمان کے مطابق احتجاجی تحریک کے دوران 3 افراد کے جاں بحق ہونے پر آج یومِ سوگ منایا جا رہا ہے، مظفر آباد میں تمام نجی و سرکاری تعلیمی ادارے بند ہیں۔

ترجمان جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری پر احتجاجی تحریک ختم کر دی گئی، آج کاروباری مراکز، بازار اور دکانیں 3 بجے تک بند رہیں گی۔

آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع میں انٹرنیٹ سروس کہیں معطل اور کہیں متاثر ہے جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

آزاد کشمیر بار کونسل کی کال پر وکلاء نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔

آٹھ مقام اور نکیال میں بازار اور سڑکیں سنسان ہیں۔

آزاد کشمیر میں بجلی کے بلوں اور مہنگائی کے خلاف عوام کا احتجاج/ تصویر بشکریہ سوشل میدیا
آزاد کشمیر میں بجلی کے بلوں اور مہنگائی کے خلاف عوام کا احتجاج/ تصویر بشکریہ سوشل میدیا

احتجاجی تحریک میں جاں بحق ہونے والے 2 شہریوں کی نمازِ جنازہ آج مظفر آبادمیں جبکہ تیسرے کی نمازِ جنازہ شونڑالتہ میں ادا کی جائے گی۔

’’انٹر نیٹ کی بندش سے مذاکرات کی کامیابی کی اطلاع مظاہرین تک نہ پہنچ سکی‘‘

عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما شوکت نواز میر کا ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں کہنا ہے کہ ہماری تحریک 1 سال تک جاری رہی۔

ان کا کہنا ہے کہ پہلی بار آزاد کشمیر بھر کے لوگ ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوئے، ہماری تحریک کے 3 بنیادی مطالبات تھے۔

شوکت نواز میر کے مطابق ہمارا مطالبہ تھا کہ سستا آٹا، سستی بجلی دی جائے اور اشرافیہ کی مراعات کا خاتمہ کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مطالبات تسلیم کرنے پر وزیرِ اعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔

عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما شوکت نواز میر کا یہ بھی کہنا ہے کہ انٹر نیٹ بند ہونے سے مذاکرات کی کامیابی کی اطلاع مظاہرین تک نہیں پہنچ سکی۔

بجلی کے بلوں اور مہنگائی کیخلاف احتجاج کیا گیا

واضح رہے کہ بجلی کے بلوں اور مہنگائی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے آزاد جموں و کشمیر میں پُر تشدد احتجاج کیا گیا۔

پُر تشدد احتجاج پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز اعلیٰ سطح کا اہم اجلاس طلب کیا تھا جس میں صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود، وزیرِ اعظم انوارالحق اور دیگر رہنما شریک ہوئے۔

اجلاس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے احتجاج کے بعد آزاد کشمیر کے عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے 23 ارب روپے کی فوری فراہمی کی منظوری دے دی۔

ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات تسلیم کر لیے گئے، بجلی فی یونٹ 3 روپے مقرر کر دی گئی، 100 سے 300 یونٹ تک 5 روپے، 300 سے زائد یونٹس پر 6 روپے فی یونٹ مقرر کر دیے گئے۔

20 کلو آٹے کی قیمت 1 ہزار روپے مقرر کر دی گئی، اس سے قبل آٹے کا ریٹ 3100 روپے من تھا جس پر 1100 روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔

قومی خبریں سے مزید