کراچی (اسٹاف رپورٹر) سول اسپتال کراچی کے شعبہ امراض قلب کے سربراہ پروفیسر نواز لاشاری نے کہاہے کہ پاکستان میں ہائی بلڈ پریشر کی شرح 44 فیصد ہے اور یہ اس لیے حیران کن حدتک زیادہ ہے کیونکہ عالمی اوسط 33 فیصد ہے یہ اس سے بہت زیادہ یعنی گیارہ فیصد بڑھی ہوئی ہے، پاکستان میں ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں میں سے 56فیصد کی تشخیص نہیں ہو سکی ہے اس کا مطلب ہے کہ تقریبا 18.59 کروڑ لوگ اس بات سے بے خبر ہیں کہ انہیں ہائی بلڈ پریشر کا خطر ناک مرض لاحق ہے جو انہیں دل کی بیماری، فالج، گردوں کی خرابی اور دیگر صحت کے مسائل کا خطرہ بڑھا دیتا ہے، ان خیالات کا اظہا ر انہوں ماہرین امراض قلب کے ہمراہ کراچی پریس کلب میں جمعرات کو عالمی یوم فشار خون کے سلسلے میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا، اس موقع پر پی ایچ ایل کے سیکریٹری جنرل عبدالرشید خان، ڈاکٹر فیروز میمن، ڈاکٹر اکرم سلطان، ڈاکٹر کنول فاطمہ عامر، ڈاکٹر گریش کمار، ڈاکٹر غلام عباش شیخ ودیگر بھی موجود تھے، پروفیسر نواز لاشاری نے کہا کہ سگریٹ پینا چھوڑنا اور ویپنگ سے بچنا صحت کو بہتر بنانے اور نقصان دہ صحت کے خطرات کو کم کرنے کے لئے اہم قدم ہیں۔