جرمن کمپنی اور پاکستانی کمپنی کے درمیان لائٹ ویٹ طیاروں کی پاکستان میں مینوفیکچرنگ کے لیے معاہدہ طے پا گیا۔
پاکستان کی اسکائی ونگز ایوی ایشن اور جرمنی کی سیلیئر گروپ کمپنی کے درمیان سرمایہ کاری اور مینوفیکچرنگ کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے۔
اسکائی ونگز ایوی ایشن کے سی ای او عمران اسلم خان نے ’جیو نیوز‘ کو بتایا کہ جائرو کاپٹرز کی پاکستان میں مینوفیکچرنگ سے پاکستان میں ایوی ایشن کی صنعت کو فروغ ملے گا۔
انہوں بتایا کہا کہ وزیرِ اعظم کی زیرِ قیادت اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کی سرمایہ کاری کی کوششوں کے نتیجے میں یہ بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔
عمران اسلم نے بتایا کہ پہلا جائرو کاپٹر رواں سال اگست میں پاکستان پہنچ جائے گا، جبکہ جرمن سیلیئر کمپنی اور اسکائی ونگز معاہدے کے تحت آئندہ سال 2025ء سے پاکستان میں جائرو کاپٹرز کی مینوفیکچرنگ کا بھی آغاز ہو جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ جائرو کاپٹرز ایئر ایمبولینس، فصلوں پر اسپرے، پائپ لائنوں کے سروے کے علاوہ قدرتی آفات کے دوران اور ساحلی علاقوں میں ریسکیو کے لیے استعمال ہو سکتے ہیں، جائرو کاپٹرز 160 سے 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے ساتھ اڑان کی صلاحیت رکھتا ہے۔
عمران اسلم نے یہ بھی کہا کہ ہم یہ جدید ترین لائٹ ویٹ طیارے نجی اور سرکاری شعبوں کو پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔