ذکی طارق بارہ بنکوی
(سعادت گنج، بارہ بنکی، یوپی، بھارت)
سب اُس کے فدائی ہیں، ذرا شان تو دیکھو
اے دوستو، میرا گُلِ ریحان تو دیکھو
اُس چہرۂ زیبا پہ غضب ڈھائے ہے اِک تِل
ہر شخص ہوا جاتا ہے قربان تو دیکھو
وہ حُسن کی محفل میں بھی ہے سب سے نمایاں
جو رب سے ملی ہے، اُسے پہچان تو دیکھو
جو عشق میں تم نے مِرے ہم راہ کیا تھا
وہ عہد، وہ اقرار، وہ پیمان تو دیکھو
آنکھوں میں بھرو حُسن کی رعنائیاں لیکن
دل سوں بڑھا آتا ہوا طوفان تو دیکھو
اے کاش! گلوں سنگ خزاں رُت بھی گزاروں
کیا جاگا ہے دل میں مِرے ارمان تو دیکھو
بے چینی، تڑپ، شرم، جھجک، زورِ تنفّس
یارو شبِ اُمید کے سامان تو دیکھو
کیوں پیش کیا، اُس کی مدارات میں عالم
دِل میں مِرے آیا ہوا مہمان تو دیکھو