کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی نے وفاقی حکومت کی جانب سے صوبائی چارٹر کے تحت یونیورسٹیوں کیلئے موجودہ اخراجات روکنے کے فیصلے کی شدید مخالفت کا اظہار کیا ہے اور اس فیصلے کیخلاف احتجاجی تحریک کا اعلان کیا ہے جبکہ 30مئی بروز جمعرات جامعہ کراچی میں یوم سیاہ منایا جائیگا اور مزید اقدامات کا اعلان کیا جائیگا۔ کراچی یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی القادر نے صوبائی چارٹر کے تحت قائم کی جانے والی یونیورسٹیوں کیلئے ایچ ای سی کی فنڈنگ روکنے کے حکومتی اقدام سے اختلاف کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک بھر میں یونیورسٹیاں پہلے ہی مالی بحران سے دوچار ہیں، کچھ عملے کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے جدوجہد کر رہی ہیں۔ یہ فیصلہ صورتحال کو مزید خراب کرتا ہے، خاص طور پر اسلئے کہ موجودہ اخراجات کیلئے فنڈز آٹھ سالوں سے منجمد ہیں۔ یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ HEC کی جانب سے 160 سے زائد یونیورسٹیوں کیلئے بار بار ملنے والی گرانٹ کو 65 بلین سے نہیں بڑھایا گیا ہے۔ اس سال قبل از بجٹ اجلاس کے دوران اسلام آباد میں ایچ ای سی نے فنڈ کو دوگنا کرنے کا مطالبہ کیا۔ تاہم، بجٹ سے پہلے، حکومت نے بار بار آنے والی گرانٹ کو 65 ارب سے کم کر کے 25ارب کر دیا اور عارضی چارٹر یونیورسٹیوں کو HEC کی فنڈنگ روک دی، صرف وفاقی یونیورسٹیوں کو فنڈز دینا۔ مزید برآں ترقیاتی گرانٹ 59 ارب سے کم کر کے 21 ارب کر دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نئے بجٹ سے عین قبل اچانک اعلان کا مطلب ہے کہ صرف وفاقی چارٹر کے تحت یونیورسٹیوں کو ہی موجودہ اخراجات کیلئے فنڈز ملیں گے۔ اس سے اعلیٰ تعلیم اور ملک کا مستقبل خطرے میں پڑ جاتا ہے۔