سر درد بہت عام ہے اور اگر یہ عام سر درد ہو تو مناسب آرام یا چائے/کافی پینے کے بعد خود ہی ٹھیک ہو جاتا ہے۔ لیکن اگر آپ سر درد کی مدھم دھڑکن یا سوئیاں چبھنے والے سر درد سے واقف ہیں، تو آپ اکیلے نہیں ہیں۔
دنیا بھر میں ہر کوئی اپنی زندگی کے دوران کبھی کبھار سر درد کا تجربہ کرسکتا ہے۔ لیکن جب سر میں درد رہتا ہے تو کیا ہوتا ہے؟ یا مہینے میں کئی بار ہوتا ہے؟ آپ اس قسم کے سر درد سے کیسے چھٹکارا پاتے ہیں؟ کیا یہ زیادہ سنگین مسئلے کی علامت ہو سکتی ہے؟ بعض صورتوں میں مدد حاصل کرنے کے لیے معالج سے رجوع کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔
سر درد کا سبب
کیا آپ جو کھانا کھاتے ہیں اس سے سر درد ہوسکتا ہے؟ تناؤ کے بارے میں کیا خیال ہے؟ ہوسکتا ہے کہ آپ نے یہ بھی سنا ہو کہ پانی کی کمی یا درست انداز میں نہ سونے سے بھی سر درد ہوسکتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ سر درد بہت سی چیزوں کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔
سر درد کی اقسام
ذہنی تناؤ کے سر درد سے لے کر ہارمون کی وجہ سے ہونے والے سر درد تک، سر درد کی مختلف اقسام ہیں۔ سر درد کئی شکلوں میں ہوتا ہے، جن میں سب سے زیادہ عام چند زمروں میں آتا ہے:
٭ ذہنی تناؤ کا سر درد سب سے عام قسم ہے۔اس میں سر کے دونوں جانب درد ہوتا ہے، جو چند گھنٹوں یا کئی دنوں تک برقرار رہ سکتا ہے۔
٭ کلسٹر سر درد اتنا عام نہیں ہے۔ اس کی علامات سر کے اسی طرف ہوتی ہیں، جہاں درد ہوتا ہے۔ ان میں پلکوں کا جھک جانا، پتلی کا تنگ ہونا، آنکھ کے سفید حصے کا سرخ ہونا اور ناک بہنا شامل ہیں۔
یہ درد عام طور پر 15 سے 180 منٹ تک رہتا ہے۔ درد کم ہو سکتا ہے لیکن پھر کئی دنوں، ہفتوں اور یہاں تک کہ مہینوں تک کلسٹر کی شکل میں واپس آکر روزانہ آٹھ بار حملہ آور ہوتا ہے۔
٭ دردِ شقیقہ کا سر درد (مائیگرین) عام طور پر سر کے ایک طرف ہوتا ہے۔ درد کو اکثر دھڑکنے یا نبض کی جنبش کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔ اضافی علامات میں متلی، الٹی، روشنی اور آوازوں کی حساسیت شامل ہیں۔
علاج کے 7قدرتی طریقے
جب سر درد محسوس ہوتا ہے تو زیادہ تر لوگ فوراً دوا لینے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن دوائیں اس کا واحد حل نہیں ہیں بلکہ چند قدرتی طریقوں پر عمل کرکے بھی راحت حاصل کی جاسکتی ہے، یہاں تک کہ سر درد سے بھی بچا جاسکتا ہے۔
خوراک میں تبدیلی
اگر آپ کو سر درد باقاعدہ ہوتا ہے تو اپنی خوراک میں ایسی غذائیں شامل کریں جو میگنیشیم (بشمول ہری سبزیاں اور اناج) اور رائبوفلاوین (کم چکنائی والی ڈیری مصنوعات اور انڈوں میں پایا جاتا ہے) سے بھرپور ہوں، جسے وٹامن بی 2 بھی کہا جاتا ہے ۔ کچھ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ یہ غذائی اجزاء سر درد کو روکنے یا کم کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔
دریں اثناء دی جرنل آف ہیڈیک اینڈ پین میں 2019ء میں شائع ہونے والے مطالعات کا جائزہ بتاتا ہے کہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کی مقدار کو بڑھانا، جو کہ سالمن جیسی چربی والی مچھلیوں یا مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس میں پائے جاتے ہیں، سر درد کو دور رکھنے میں بھی مدد کر سکتا ہے۔
مائیگرین کو متحرک کرنے والے کھانوں جیسے کیفین، الکحل، چاکلیٹ اور پنیر کو اپنی غذا سے ختم کرنا بھی ایک اچھا اقدام ہوسکتا ہے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی مجموعی خوراک صحت بخش اور متوازن ہو، جس میں اناج، پھل اور سبزیاں، چکنائی کے بغیر پروٹین اور مچھلی و سبزیوں کے ذرائع سے صحت بخش چکنائی شامل ہیں۔
پانی کی کمی سے بچنا
کافی پانی نہ پینا سر درد یا درد شقیقہ کا باعث بن سکتا ہے۔ اگر پانی کی کمی آپ کے سر درد کی وجہ ہے، تو تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ پانی یا مشروبات کی مقدار کو بڑھانے سے آپ کو 30 منٹ سے 3 گھنٹے کے اندر سکون حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ آپ روزانہ آٹھ گلاس پانی پینے کی ہدایت سے واقف ہوں گے، لیکن کچھ لوگ اس مقدار کو مزید بڑھانے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
ہیٹ / کولڈ تھراپی
سر درد کی قسم پر منحصر ہے کہ آپ کو ہیٹ پیک یا کولڈ کمپریس استعمال کرکے آرام مل سکتا ہے۔ جن لوگوں کو درد شقیقہ کی شکایت ہوتی ہے وہ کولڈ تھراپی کو ترجیح دیتے ہیں، جب کہ تناؤ کے سردرد کے لیے ہیٹ تھراپی زیادہ فائدہ مند ہو سکتی ہے۔
اعتدال میں گرمی یا سردی کا استعمال کریں، ایک وقت میں 15 منٹ سے زیادہ نہیں اور دن میں صرف چند بار۔ تھراپی کرتے وقت تولیہ یا کپڑا رکھیں تاکہ براہ راست جِلد متاثر نہ ہو۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کسی بھی قسم کے ہیٹنگ پیڈ کے ساتھ سو نہیں رہے۔
یوگا
خیال کیا جاتا ہے کہ یوگا تناؤ کو دور کرکے سر درد کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے، جو سر درد کی ایک بڑی وجہ ہے۔ جرنل آف جنرل انٹرنل میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق کا 2019ء کا جائزہ بتاتا ہے کہ یوگا تناؤ کے سر درد کی تعداد، شدت اور مدت کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ آپ ایسی یوگا ورزشیں کرنے کی کوشش کریں، جو آپ گھر پر کر سکتے ہیں۔
جڑی بوٹیوں سے علاج
کچھ جڑی بوٹیاں دواؤں کا ایک مؤثر متبادل ہو سکتی ہیں جیسے کہ:
ادرک: اینٹی سوزش کے طور پر کام کرکے درد شقیقہ کی علامات کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔ 2013ء کے ایک مطالعہ نے تجویز کیا کہ ادرک کے پاؤڈر کا استعمال درد شقیقہ کے علاج میں عام طور پر تجویز کردہ اینٹی سوزش والی دوائی کی طرح موثر ہوسکتا ہے۔ 2018ء کے مطالعے کے نتائج تجویز کرتے ہیں کہ ادرک درد شقیقہ کے حملوں کے علاج کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے، حالانکہ یہ درد شقیقہ کی روک تھام کے مطالعے میں کم امید افزا رہا ہے۔
پودینے کا تیل: کنپٹیوں اور پیشانی پر تیل کی مالش کرنے سے بھی سر درد سے نجات مل سکتی ہے۔ اس کی سوزش کی خصوصیات درد کو کم کرنے اور تناؤ کے سر درد سے وابستہ پٹھوں کی اکڑن کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔
ایکیوپنکچر
چینی طب کی اس قدیم شکل میں استعمال ہونے والی چھوٹی، پتلی سوئیاں درد شقیقہ سے نجات کی صورت میں فوائد پیش کر سکتی ہیں۔ نیورولوجی اور تھراپی میں شائع ہونے والے مطالعات کے 2020ء کے جائزے سے پتا چلا ہے کہ ادویات کے مضر اثرات کے بغیر ایکیوپنکچر درد شقیقہ کی تعداد اور مدت کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
اس بات کا تعین کرنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ ایکیوپنکچر کو مؤثر طریقے سے میگرین کے علاج کے منصوبے میں کیسے شامل کیا جائے۔