• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ایونٹ کا ہائی وولٹیج میچ، آج پاکستان اور بھارت کے درمیان

ٹی 20 ورلڈکپ میں آج دو روایتی حریف پاکستان اور بھارت مد مقابل ہوں گے، پاکستان اور بھارت کی کر کٹ کی جنگ نیویارک کے میدان میں لڑی جائے گی، یہ میچ اس ایونٹ کا ہائی وولیٹیج مقابلہ ہے، دنیا بھر کی نظریں اس میچ پر مرکوز ہیں، امریکا اور ویسٹ انڈیز میں جاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی عالمی جنگ میں کھلاڑیوں اور تماشائیوں، ٹی وی پر میچ دیکھنے والےشائقین کاجوش ،جذبہ اور جنون جوبن پر نظر آرہا ہے۔ 

پاکستان اور بھارت کے درمیان اب ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کھیلے گئے سات میچوں میں بھارت کا پلہ بھاری ہے جس نے پانچ میں کامیابی حاصل کی ہے، پاکستان صرف ایک میچ جیت سکا، جبکہ ایک ڈرا ہوا، دونوں کے درمیان اب تک کھیلے گئے 12میچوں میں سے نو میں بھارت اور تین میں پاکستان فاتح رہا ہے۔

قومی ٹیم کی کار کردگی کا جائزہ لیا جائے تو امریکا جیسی کم زور ترین ٹیم کے خلاف کھیل کے ہر شعبے میں مایوسی کے سواء کچھ نہیں، نہ ہمارے بولرز چلے، نہ بیٹرز نے کوئی کمال کیا، اور نہ ہی فیلڈرزنے مہارت کا ثبوت دیا، ایسا لگ رہا ہے کہ ہم ایک بار پھرماضی کے بڑے مقابلوں کی طرح اس مرتبہ بھی دوسری ٹیموں کے سہارے آگے بڑھنے کی خوش فہمی کا شکار اور اپنی بقاء کا راستہ تلاش کر رہے، امریکا نے ٹورنامنٹ کا سب سے بڑا اپ سیٹ کیا۔ 

غیر معروف ٹیم نے ناقابل یقین انداز میں دنیا کی صف اول کی ٹیم کو ہراکر سنسنی پھیلا دی اور مسلسل دوسری کامیابی حاصل کی۔ امریکا نے پہلا میچ کینیڈا کے خلاف جیتا تھا۔ میزبان ٹیم نے پاکستان کو پہلے میچ میں شرم ناک شکست نے پاکستان کی مہم کو دھچکا پہنچایا اور اس کا دوسرے مرحلے میں کوالی فائی کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ ناقص بیٹنگ، بولروں کی خراب کارکردگی اور غیر معیاری فیلڈنگ کے باعث پاکستان کوعبرت ناک شکست ہوئی۔

تاریخی جیت میں مونک پٹیل پلیئر آف دی میچ قرارکمزور حریف کے خلاف پاکستانی بیٹنگ لائن دھوکا دے گئی اور دنیا کے صف اول کے فاسٹ بولرز ہدف کے دفاع میں ناکام رہے۔ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ میں امریکا نے سابق چیمپین اور ماضی کی عالمی نمبر ایک ٹیم کو ناکوں چنے چبوا دیئے۔

پاکستانی بیٹنگ ،بولنگ اور فیلڈنگ انتہائی خراب رہی۔ سپر اوور میں محمد عامر نے18رنز دیئے جس میں 8فاضل رنز تھے، حیران کن شکست کے بعد کپتان بابر اعظم سخت پریشان نظر آئے ان کے چہرے کی ہوائیں اڑی ہوئیں تھیں۔ 

گراؤنڈ میں فیلڈنگ کے دوران بھی وہ اپنے بولروں پر ناراضی کا اظہارکرتے رہے، اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ ہم نے کوئی تیاری اور منصوبہ بندی ہی نہیں کی، ٹیم کا انتخاب ہو یا میچ کے دوران بنائی جانے والی حکمت عملی ہر جگہ ہم ناکام رہے، پسند نا پسند اور دوستی یاری کی بنیاد پر ٹیم کا انتخاب ہمیں مہنگا پڑ گیا، بھاری بھرکم معاوضے والا غیر ملکی کوچنگ اسٹاف پاکستانی ٹیم اور پاکستان کر کٹ پر بھاری بوجھ ثابت ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے،اہل لوگوں کو ٹیم کے ساتھ ذمے داریاں دینا ہوگی۔

اس کے بغیر اس مقبول ترین کھیل کو ہاکی اور دیگر کھیلوں کی طرح تباہ ہونے سے بچایا نہیں جاسکے گا، مسائل بہت ہیں اور ملک کا مقبول ترین کھیل مشکلات میں گھرا ہوا ہے ،کون ہے جو اس کھیل کو طوفان سے نکالے اور تنازعات سے بچائے۔ پاکستان تاریخ کے پہلے ٹی 20 ورلڈکپ 2007 کے فائنل تک پاکستان پہنچا تھا، رنراپ رہا۔ اتفاق سے اب تک کے 8 ویں و آخری ٹی 20 ورلڈکپ 2022 کے فائنل تک آیا، پھر رنر اپ بنا۔ مجموعی طور پر پاکستان نے 3 بار فائنل کیلئے کوالیفائی کیا۔2 بار رنراپ بنا۔ایک بار 2009 میں وہ چیمپئن بنا۔

پاکستان کا سیمی فائنل تک سفر کب تک رہا۔کیسا رہا۔پاکستان 2014 اور پاکستان 2016 کے ٹی 20 ورلڈکپ میں سیمی فائنل نہ کھیل سکا اور سپر 10 تک اس کا سفر رہا۔ اس کے علاوہ 3 ایونٹس2010 اور 2012 کے ساتھ 2021 کے ٹی 20 ورلڈکپ سیمی فائنل تک پہنچا۔ مجموعی طور پر 8 ٹی 20 ورلڈکپ کے 6 سیمی فائنلز پاکستان نے کھیلے ہیں، ان میں سے 3 بار فائنل تک بھی آیا۔

گویا 3 سیمی فائنلز جیتے اور 3 ہارے اور فائنل ایک بار جیتا،2 بار ناکام ہوا۔ بھارت 8 ٹی 20 ورلڈکپ میں 4 بار سیمی فائنل تک بھی نہ پہنچ سکا اور سپر 8 سے سپر 12 تک سے باہر ہوا۔ بھارت کو 4 سیمی فائنلز کھیلنا نصیب ہوا۔ اس میں 2 بار جیتا اور فائنل کھیلا۔2بار سیمی فائنل سے چھٹی ہوگئی۔ 2007 میں فائنل کھیل کر چیمپئن بنا اور 2014 میں فائنل ضرور کھیلا لیکن رنراپ رہا ۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید