مانچسٹر(ہارون مرزا) امیگریشن ماہر مسعود اقبال جنجوعہ نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے سیاسی پناہ حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کو پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے اسے خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے پر بے جا تنقید کی جا رہی ہے جب کہ امیگریشن قوانین کے مطابق جس سیاسی پناہ کے خواہشمند شخص کے پاس پاسپورٹ یا شناختی کارڈ نہیں ہے وہ ’’اسٹیٹ لیس‘‘ ہے، اسے کسی بھی ملک باالخصوص برطانیہ سے واپسی پر ڈی پورٹ نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان کے اس فیصلے سے لاکھوں تارکین وطن کو قانونی حیثیت حاصل ہو جائے گی۔ اس سے قبل ان پاکستانی مہاجرین کو ڈی پورٹ کیا جاتا رہا ہے، ماضی میں ان ممالک سے چارٹرڈطیاروں کے ذریعے وطن واپس بجھوایا جا رہا تھا ، اب سیاسی پناہ کی درخواست ناکام ہونے کے باوجود انہیں وطن واپس نہیں بجھوایا جا سکتا، انہوں نے کہا کہ اس وقت برطانیہ میں پانچ لاکھ کے قریب غیر قانونی افراد جو مختلف ممالک سے تعلق رکھتے ہیں سیاسی پناہ کی درخواستوں پر عرصہ دراز سے مقیم ہیں۔ اب وہ اس فیصلہ سے کسی بھی ملک کے رہائشی نہیں ، ان ممالک کو ان کو ویزا اور قانونی حیثیت دینا پڑےگی جو ان مہاجرین پر ایک بڑا احسان ہے جو افراد ڈی رپورٹ سنٹر میں قید ہیں، کو قانونی حیثیت دے کر رہا کرنا پڑے گا، انہوں نے کہا کہ اس فیصلے پر وہی لوگ تنقید کر رہے ہیں جو عالمی امیگریشن قوانین سے آگاہ نہیں ہیں۔