• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیرس: یورواسٹیٹوری 2024 میں سعودی پویلین توجہ کا مرکز رہا

عالمی ایونٹ برائے دفاع اور سلامتی یورواسٹیٹوری 2024 میں سعودی پویلین بہت زیادہ توجہ کا مرکز رہا، شرکا کی ایک بڑی تعداد مملکت میں فوجی صنعت کے شعبے میں تازہ ترین کامیابیوں، مصنوعات اور پیشرفت کو دیکھنے آئی۔

یورواسٹیٹوری 2024  ایونٹ 17 سے 21 جون تک فرانس کے دارالحکومت پیرس میں منعقد ہوا۔

جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز (GAMI) گامی کے زیر اہتمام سعودی پویلین میں فوجی صنعتوں میں دلچسپی رکھنے والے عالمی سرمایہ کاروں کو مدعو کیا گیا تھا۔ اس نے فوجی صنعتوں کے شعبے میں تحقیق اور اختراع کو فروغ دینے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے ساتھ ساتھ پالیسیوں، قانون سازی اور ترغیبات پر بھی روشنی ڈالی جو اس شعبے کی لوکلائزیشن اور فعال بنانے، سپلائی چین اور سرمایہ کاری کے مواقع کو بڑھانے میں معاون ہیں۔

پویلین نے ملٹری انڈسٹریز سیکٹر کی حکمت عملی کو حاصل کرنے کےلیے تعاون کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔

یورواسٹیٹوری 2024 کے موقع پر سعودی فرانسیسی ڈے کے دوران گامی کے گورنر احمد عبدالعزیز ال اوہالی نے سعودی عرب اور فرانس کے درمیان صنعتی اور دفاعی اتحاد کے قیام پر تبادلہ خیال کیا۔

گامی برائے اہلیت کے نائب گورنر جناب صالح بن عبداللہ العقیلی نے سعودی عرب میں مقامی مواد کی پالیسی کے ریگولیٹری ڈھانچے اور انتظام پر بھی خطاب کیا۔

یہ بات قابل غور ہے کہ گامی کے زیر اہتمام سعودی پویلین پیرس میں عالمی ایونٹ برائے دفاع اور سلامتی یورواسٹیٹوری 2024 سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کے مختلف اداروں کے اشتراک کا نتیجہ تھا، جس میں سرمایہ کاری کی وزارت بھی شامل تھی۔ 

انویسٹ سعودی پلیٹ فارم (انویسٹ سعودی)، جنرل اتھارٹی فار ڈیفنس ڈویلپمنٹ (جی اے ڈی ڈی) اور کئی بڑے سعودی قومی ادارے اور کمپنیاں جو فوجی صنعتوں کے شعبے میں مہارت رکھتی ہیں۔ 

ان میں سعودی عربین ملٹری انڈسٹریز (SAMI)، سعودیہ ٹیکنیک (سعودیہ ٹیکنیک)، فوجی صنعتوں کے لیے لائف شیلڈ (لائف شیلڈ)، اسکوپا انڈسٹریز (سکوپا)، عربین انٹرنیشنل کمپنی فار اسٹیل اسٹرکچرز (AIC اسٹیل)، سعودی لیدر انڈسٹریز کمپنی شامل ہیں۔ (SLIC)، الاسناد برائے ملٹری سپلائیز (AL-ESNAD)، خدمت رے مینوفیکچرنگ کمپنی (KRMC)، ورلڈ ڈیفنس شو (WDS) کے علاوہ سعودی پویلین میں شریک اداروں نے عسکری صنعتوں کے شعبے کی جانب سے اس شعبے کو فعال کرنے کے لیے اٹھائے گئے تیز رفتار اقدامات کا جائزہ لیا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید