کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے ارکان نے کہا کہ شاندار بجٹ پیش کیا گیاہےوزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ ایسا بجٹ پیش کرنے پر تحسین کے لائق ہیں این آئی سی وی ڈی کا جال سندھ میں پھیلایا گیا ہے جو کسی نعمت سے کم نہیں، بدین کو میڈیکل کالج دیا جائے، لوڈشیڈنگ کے باعث سندھ کے عوام ذہنی مریض بن چکے ہیں، ایم کیو ایم ارکان کا کہنا تھا کہ کراچی کو بجٹ میں نظر انداز کیا گیا، کراچی کی اسٹیک ہولڈر جماعت ایم کیو ایم ہے اس سے مشاورت کی جائے، کرپشن ختم کرنے کیلئے بجٹ میں کوئی رقم نہیں رکھی گئی، سندھ کے ٹیل کے علاقوں میں نہری پانی نہیں پہنچ رہا کراچی میں قبرستانوں کیلئے زمین دی جائے، پی ٹی آئی رکن کا کہنا تھا کہ کراچی کیلئے بجٹ میں 500ارب روپے مختص کئے جائیں۔ سندھ اسمبلی نے جمعہ کو آئندہ مالی سال کے صوبائی بجٹ پر دوسرے روز بھی عام بحث جاری رکھی جس میں حکومت اور اپوزیشن دونوں جانب کے ارکان نے حصہ لیا۔ پیپلز پارٹی کی روما مشتاق نے بجٹ پر اظہار خیا ل کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے جس میں اقلیتوں کی ملازمتوں کے کوٹے میں اضافہ ہونا چاہیے ۔ ٹرانس جینڈر کو بھی زیادہ ملازمتیں ملنے چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی مذہب میں شراب حرام ہے سندھ حکومت اقلیتوں کے نام پر شراب لائسنس کو فوری منسوخ کرے۔ سنی اتحاد کونسل کے رکن ریحان راجپوت نے کہا کہ سندھ ریونیو بورڈ بیس فیصد کلکشن ہمیں نہیں دے رہا،سندھ کے عوام کا پیسہ کہاں جا رہا ہے ؟ سندھ کی عوام کو بتایا جائے کون سے خزانے میں یہ پیسہ جا رہا ہے ۔