پروٹین سے بھرپور خشک میوہ جات کا استعمال صحت کے لیے نہایت اہم اور مفید قرار دیا جاتا ہے مگر ان میں سے صحت کے لیے سب سے زیادہ مفید کونسا میوہ ہے یہ جاننا بھی نہایت ضروری ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق یوں تو سب ہی میوہ جات صحت کے لیے مفید ثابت ہوتے ہیں مگر پستہ واحد ایک ایسا خشک پھل ہے جسے 12 ماہ کھایا جا سکتا ہے، متوازن تاثیر کے اس پھل میں قدرت نے صحت کا خزانہ سمو دیا ہے۔
ہر بڑے چھوٹے کے پسندیدہ خُشک میوہ جات میں پستہ سرِفہرست آتا ہے، اس کے استعمال سے مدافعتی نظام سمیت دل، دماغ، جگر اور معدے کو بھی تقویّت ملتی ہے۔
علاوہ ازیں پستہ کولیسٹرول کی سطح کم اور شریانوں کو کھولتا ہے۔
ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے ہر میوہ جات کو اعتدال میں رہ کر کھانا چاہیے، روزانہ کی بنیاد پر پستے کے 12 دانے کھائے جا سکتے ہیں جس کے نتیجے میں حاصل ہونے والے بے شمار فوائد میں سے چند درج ذیل ہیں۔
غذائیت سے بھرپور میوہ:
پستے میں کیلوریز، چکنائی، فائبر، کاربوہائیڈریٹس، میگنیشیم، پوٹاشیم، وٹامن بی اور تھیامین سمیت دیگر اجزا پائے جاتے ہیں، اس میں امینو ایسڈز، معدنیات اور حیاتین کا تناسب بھی بہت زیادہ پایا جاتا ہے۔
علاوہ ازیں پوٹاشیم، فاسفورس اور میگنیشیم کی بھی بڑی مقدار پائی جاتی ہے، پستہ اینٹی آکسیڈینٹس خصوصیات کا حامل ایک قوّت بخش میوہ ہے۔
دل کی صحت کے لیے نہایت مفید:
پستہ انسانی جسم کے لیے انتہائی مفید فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتا ہے جو دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
اس میں موجود فیٹی ایسڈز بہترین کولیسٹرول (ایچ ڈی ایل) کی افزائش کو بڑھاتے ہیں اور صحت کے لیے مضر کولیسٹرول (ایل ڈی ایل) کی افزائش کو کم کرتے ہیں۔
پستے کے استعمال دل کی شریانوں کی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔
کم کیلوریز
اگر آپ وزن میں کمی چاہتے ہیں تو پستوں کا استعمال اپنی غذا میں یقینی بنائیں۔
غذائی حراروں (کیلوریز) کی وجہ سے پریشان افراد کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ 50 پستوں میں صرف 159 کیلوریز پائی جاتی ہیں۔
بلڈ شوگر لیولز کے لیے بہترین غذا:
ایک چھوٹے سے تجربے میں شوگر بڑھانے والی غذاؤں کے ساتھ جب پستے دیئے گئے تو اس سے خون میں شکر کی مقدار میں اضافہ نہیں ہوا۔
ماہرین کا خیال ہے کہ باقاعدگی سے پستے کھانے والے افراد کے خون میں شکر کی سطح معمول پر رہتی ہے۔
بینائی کے لیے موزوں:
پستے میں دو اینٹی آکسیڈنٹس لیوٹین اور زی ایکسینتھن پائے جاتے ہیں جو موتیا اور عمر رسیدگی سے متاثرہ بیماریوں کو روکتے ہیں۔
آنتوں کی حفاظت کے لیے مفید:
چونکہ پستے ریشوں یعنی فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں، اسی بنا پر یہ نظامِ ہاضمہ اور آنتوں کو تندرست رکھتے ہیں۔ قبض سے بچانے میں بھی ان کا کردار بہت اہم ہوتا ہے۔
پستے کھانے سے معدے میں مفید بیکٹیریا کی تعداد بڑھتی ہے جس سے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
اینٹی آکسیڈنٹس کا خزانہ:
پستے ہر طرح کے مفید اینٹی آکسیڈنٹس اور اینٹی انفلامینٹری خصوصیات سے بھرپور ہوتے ہیں۔
اینٹی آکسیڈنٹس کینسر اور دل کے امراض کو دور رکھ کر ہمیں توانا اور صحت مند رکھتے ہیں جبکہ اینٹی انفلامینٹری خصوصیات بیماریوں سے دور رکھتی ہیں۔