کراچی (اسٹاف رپورٹر) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ خالد مقبول صدیقی تعصب کا کارڈ کھیلتے ہیں، مصطفی کمال دو دن پہلے دلوں کو جوڑنے کی باتیں کرتے ہیں اور دو دن بعد دل توڑنے کی باتیں کرتے ہیں، 1995 میں 1795 افراد کو اس شہر میں قتل کیا گیا تھا، جب ایک شخص کی طوطی بولتی تھی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پریس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر میئر کراچی کے ترجمان برائے سیاسی امور کرم اللہ وقاصی،سعدیہ جاوید اور علی راشد بھی موجود تھے۔ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ان لوگوں کو کراچی شہر میں تعصب اور تفریق کی سیاست کرنی ہے، آج اس شہر میں خوف اور دہشت کا راج نہیں ہے،کوئی شخص اس شہر کو بند نہیں کروا سکتا، تو ان کو یہ بات کھٹکتی ہے، ہمارے سامنے اسٹریٹ کرائم کا چیلنج ہے، اس سے نمٹ لیں گے،پانی کے مسائل کے حل کے لئے ہم حب کینال سے نئی لائن لے کر آ رہے ہیں،پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی قیادت میں مزید اچھے کام کرے گی۔میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ایم کیو ایم کے مصطفی کمال نے ہفتے کی صبح بہت ساری باتیں کہیں کہ سندھ میں پیپلزپارٹی نے کوئی کام نہیں کیا، جبکہ کچھ دن پہلے انہوں نے خود کہاتھا کہ پیپلزپارٹی لازم و ملزوم ہے اور یہ تک کہا کہ زرداری صاحب کے دور میں اس شہر میں سب سے زیادہ کام ہوئے،مصطفی کمال نے کہا کہ 300 ارب روپے انہوں نے کراچی پر خرچ کئے تھے،تین سو ارب میں بھی ان لوگوں نے کے فور منصوبہ مکمل نہیں کیا، واٹر بورڈ اور کے ایم سی پر اربوں روپے کے واجبات ہیں، وہ انہی کے کارنامے ہیں، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت سندھ کے نوجوانوں کو روزگار دے رہی تھی ،تو یہ لوگ عدالت چلے گئے اور روزگار کے دروازے کو بند کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی تعصب کا کارڈ کھیلتے ہیں،ان کی سیاسی جماعت ہر حکومت کا حصہ رہتی ہے۔