ایک نئی تحقیق کے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ پیسہ بچانے کی عادت نیند کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کر سکتی ہے۔
ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ باقاعدگی سے بچت کرنے کی عادت بہتر نیند اور مجموعی طور پر تندرستی میں حصہ ڈال سکتی ہے۔
برسٹل یونیورسٹی کے ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ بچت کے لیے ماہانہ رقم مختص کرنے کی عادت، چاہے یہ رقم کتنی ہی معمولی کیوں نہ ہو، لوگوں کو آرام دہ نیند لینے اور مستقبل کے بارے میں زیادہ پر امید محسوس کروانے میں مدد دیتی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’بی بی سی‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق نئی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ کم آمدنی والے افراد بھی جو باقاعدگی سے بچت کرتے ہیں، وہ بھی زندگی اتنی ہی مطمئین گزارنے کا تجربہ کرتے ہیں جتنا کہ زیادہ آمدنی والے افراد، جو بچت بھی نہیں کرتے ہیں۔
متعدد سروے بتاتے ہیں کہ برطانیہ کے ایک چوتھائی نوجوانوں کے پاس 100 پاؤنڈ سے بھی کم بچت ہے جس کے بعد تقریباً دس میں سے چھ افراد نے بچت کی عادت پیدا کر لی ہے۔
خیراتی اداروں کا کہنا ہے کہ یہ مشق محدود آمدنی پر بھی مالی لچک کو بڑھاتی ہے۔
برسٹل یونیورسٹی کے پرسنل فنانس ریسرچ سینٹر کی رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ باقاعدگی سے کی گئی بچت، یہاں تک کہ تھوڑی مقدار میں بھی مالی اضطراب اور قرض کے مسائل کے خطرے کو کم کرتی ہے، غیر متوقع اخراجات کو سنبھالنے کی صلاحیت کو بڑھا کر زندگی میں اطمینان کا باعث بنتی ہے۔