بھارت کی ریاست اتر پردیش کے ضلع فتح پور میں ایک 24 سالہ لڑکے کو 40 دنوں میں ساتویں بار سانپ نے ڈس لیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس حوالے سے چیف میڈیکل افسر راجیو نین گری نے کہا کہ متاثرہ شخص نے حکام سے مالی مدد کی درخواست کی ہے، متاثرہ شخص، وکاس دوبے نے آکر کہا کہ میں نے سانپ کے ڈسنے کے علاج کے لیے کافی رقم خرچ کی ہے اور اب اس نے حکام سے مالی مدد کی درخواست کی ہے۔
چیف میڈیکل افسر نے کہا کہ میں نے اسے مشورہ دیا کہ وہ کسی سرکاری اسپتال میں جا کر اپنا علاج کروائے جہاں اس کو سانپ کے ڈسنے کی دوائی مفت میں مل جائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ بڑی عجیب بات ہے کہ ہر ہفتہ کے روز ایک شخص کو سانپ ڈستا ہے، ہمیں ابھی بھی یہ معلوم کرنے کی آیا یہ واقعی کوئی سانپ ہے جو اسے ڈس رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس ڈاکٹر کو بھی دیکھنے کی ضرورت ہے جو اس کا علاج کر رہا ہے، ایک شخص کو ہفتہ کے روز سانپ ڈستا ہے، وہ اسی اسپتال میں داخل ہوتا ہے اور صرف ایک دن میں صحت یاب ہو جاتا ہے۔
چیف میڈیکل افسر کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ہم نے 3 ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیم تشکیل دی ہے، تحقیقات کے بعد میں لوگوں کو معاملے کی حقیقت بتاؤں گا۔