کراچی کے علاقے سکھن سے انسانی اعضاء ملے ہیں، 3 جولائی کو قائد آباد کے علاقے میں جمال شاہ نامی نوجوان کو قتل کرکے اعضاء نالے میں پھینک دیے گئے تھے۔ ملنے والے اعضاء اسی کی لاش کے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سکھن ریڑھی گوٹھ میں سمندر کے قریب بوری میں بند کئی روز پرانے انسانی اعضاء ملے ہیں۔ انسانی اعضاء جمال شاہ کے ہیں جسے اس کے دوست نے اپنی اہلیہ کے ساتھ مل کر قتل کیا تھا۔
جمال کی لاش کے مختلف اعضاء 3 جولائی کو قائد آباد میں قبرستان سے ملے تھے، پولیس نے ملزمان فیض محمد اور اس کی بیوی ناصرہ کو گرفتار کرلیا تھا۔
پولیس حکام نے مزید بتایا کہ ملزم فیض محمد نے پولیس کو بیان دیا کہ قتل غیرت کے نام پر کیا ہے، مقتول اس کی اہلیہ کی تصویریں ایڈٹ کرکے انھیں بلیک میل کر رہا تھا جس پر اس نے جمال شاہ کو گھر بلا کر نشہ آور مشروب پلا کر بے ہوش کیا اور بغدے سے اس کے ٹکڑے کرکے نالے میں پھینک دیے تھے۔
لاش کے کچھ ٹکڑے اسی روز 3 جولائی کو ہی مل گئے تھے جبکہ دیگر بھی تلاش کیے گئے لیکن وہ نالے سے نہ مل سکے اور ممکنہ طور پر پانی میں بہتے ہوئے سکھن میں سمندر کے قریب پہنچ گئے۔ پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کررہی ہے۔