کراچی ( اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ انھوں نےانتظامیہ اور بلدیاتی اداروں کو شہر سےتجاوزات کے خاتمے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا تھا ، اب ایک ہفتہ مکمل ہوچکا ہے ۔انتظامیہ کے سامنے تجاوزات کا غیر قانونی عمل جاری ہے اور انتظامیہ اسے قابو کرنے کے حوالے سے بے بس نظر آرہی ہے ۔وزیراعلیٰ سندھ نے ملیر ایکسپریس وے کو ستمبر کے آخری ہفتے میں عوام کے لیے کھولے جانے کی ہدایت کر دی ،تفصیلات کے مطابق جمعرات کو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شہر سے تجاوزات کے خاتمے، ملیر ایکسپریس وے، ٹی پی 4، حب کینال اور فٹ پاتھوں، گرین بیلٹس اور سڑکوں سے تجاوزات کے خاتمے کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کی ۔وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس کے آغاز میں کہا کہ فٹ پاتھ اس لیے بنائے جاتے ہیں کہ شہری شہر کی سڑکوں پر بنا کسی پریشانی کے چل پھر سکیں لیکن انتظامیہ کے بالکل سامنے تجاوزات کا یہ غیر قانونی عمل جاری ہے اور انتظامیہ اسے قابو کرنے کے حوالے سے بے بس نظر آرہی ہے ۔ سڑکوں کی گرین بیلٹس پر ڈھابے اور غیر قانونی طورپر آبادیاں قائم کی جارہی ہیں ۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ شاپنگ/کمرشل پلازوں کے پارکنگ ایریاز کو پیسے کمانے کے لیے گوداموں میں تبدیل کر دیا گیا ہے جس وجہ سے گاڑیاں اور بائیک سڑکوں پر کھڑی کی جا رہی ہیں۔