سابق نگراں وزیر تجارت گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ کروڑوں عوام کی کمائی کیپسٹی پیمنٹ کے نام پر 40 خاندانوں کو دی جا رہی ہے، 4 آئی پی پیز کو پیداوار کے بغیر ہی پیسے دیے جارہے ہیں۔
اپنے بیان میں گوہر اعجاز نے کہا کہ حکومت عوام کے پیسے پر کاروبار نہ کرے اور صارفین سے زیادتی بند کی جائے۔
گوہر اعجاز کا یہ بھی کہنا تھا کہ چار آئی پی پیز کو بجلی کی پیداوار کے بغیر ہی ماہانہ 10 ارب روپے دیے جا رہے ہیں، جبکہ نصف آئی پی پیز 10 فیصد سے بھی کم کیپسٹی پر بجلی پیدا کرکے رقم بٹور رہی ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے مطالبہ کیا کہ آئی پی پیز کو ادائیگی صرف بجلی پیدا کرنے پر دی جائے، اور نیپرا میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو نمائندگی دی جائے۔