ضلع کرم میں 49 اموات اور 226 افراد کے زخمی ہونے کے بعد دو قبائل کی خون ریز جھڑپیں بند ہوگئیں۔
ڈپٹی کمشنر کرم نے دعویٰ کیا ہے کہ کل رات سے فائرنگ نہیں ہوئی۔
انکا کہنا تھا کہ فریقین سے مورچے خالی کروا لیے گئے ہیں جبکہ وہاں سیکیورٹی اہلکار تعینات کردیے گئے۔
تاہم پارا چنار پشاور مین شاہراہ مسلسل ساتویں روز بھی ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند رہی۔
کھانے پینے کی اشیا، ادویات اور دیگر ضروری اشیا کی قلت ہوگئی جبکہ مریضوں کی منتقلی میں مشکلات کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ زمین کے تنازع پر دو قبائل میں چھ روز سے مسلح جھڑپیں جاری تھیں۔