• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسماعیل ہنیہ کا جانشین کون ہوسکتا ہے؟ نام سامنے آگیا

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی امور کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد انکے جانشین کا نام بھی سامنے آگیا۔ 

حماس ذرائع کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد خالد مشعل کو جانشینی کا طاقتور امیدوار سمجھا جارہا ہے۔

حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کو حماس تنظیم کےلیے ایک بڑا نقصان قرار دیا جا رہا ہے۔

حماس کے اہم رہنما محمد ضیف کے زندہ ہونے سے متعلق ٹھوس شواہد موجود نہ ہونے اور سیاسی بیورو کے ایک اور اہم رکن صالح العاروری کی جنوری میں بیروت میں شہادت کے باعث اب سوال یہ پیدا ہو رہا ہے کہ حماس کی قیادت کون سنبھالے گا؟

اسماعیل ہنیہ کو 2017 میں خالد مشعل کے بعد حماس کے سیاسی بیورو کا سربراہ منتخب کیا گیا تھا۔

حماس کے جنرل شوریٰ کونسل کے ذریعے ہر چار سال بعد انتخابات ہوتے ہیں جس میں سیاسی بیورو کا نیا سربراہ منتخب کیا جاتا ہے۔ 

موجودہ صورتحال میں کئی ممکنہ امیدوار سامنے آ سکتے ہیں جن میں خالد مشعل اور موسیٰ ابو مرزوق نمایاں ہیں۔

خالد مشعل، جو 21 سال تک حماس کی قیادت کرتے رہے، ایک مضبوط امیدوار سمجھے جا رہے ہیں جبکہ موسیٰ ابو مرزوق، جو اسماعیل ہنیہ کے نائب تھے، وہ بھی جانشین کے طور پر سامنے آسکتے ہیں۔ 

خالد مشعل 1956 میں مغربی کنارے میں پیدا ہوئے جن کا شمار حماس کے بانی رہنماؤں میں ہوتا ہے۔

1997 میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے خالد مشعل کو اس وقت شہید کرنے کی کوشش کی جب وہ اردن میں مقیم تھے۔

اردن کے شاہ حسین نے اس وقت کے اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو سے خالد مشعل کو دیے گئے زہر کا تریاق (اینٹی ڈوڈ) طلب کیا۔ پہلے تو اسرائیلی وزیراعظم نے ایسا کرنے سے انکار کیا لیکن پھر امریکی صدر بل کلنٹن کے دباؤ پر نیتن یاہو نے تریاق شاہ اردن کو فراہم کیا۔

خاص رپورٹ سے مزید