حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کو ایران میں قتل کیے جانے کے بعد سے اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ایران میں ’چینل تِھری‘ کے میزبان نے جمعے کو کہا کہ چند گھنٹوں میں دنیا بھر کے لوگ حیران کر دینے والے مناظر دیکھیں گے۔
دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ کے مشیر محمد مرندی نے بھی تنبیہ والا پیغام جاری کیا ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر میزائلوں کی تصاویر منسلک کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’چلے جاؤ ۔ یہ آ رہے ہیں‘۔
دوسری جانب ایرانی انٹیلی جنس وزیر اسماعیل خطیب نے کہا ہے کہ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ پر اسرائیلی قاتلانہ حملے کو امریکی رضامندی حاصل تھی۔
علاوہ ازیں برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کو اسرائیلی خفیہ ایجنسی نے ایرانی ایجنٹوں کے ذریعے قتل کرایا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ایرانی ایجنٹوں نے مہمان خانے کے 3 کمروں میں دھماکا خیز مواد نصب کیا تھا، ایرانی حکام کے پاس ایجنٹوں کے کمروں میں انتہائی تیزی سے آنے جانے کی ویڈیو ہے۔
ادھر ایران نے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کی تحقیقات بھی شروع کردی ہیں۔
امریکی اخبار کے مطابق ایران نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کے شبے میں درجنوں مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے جن میں سینئر انٹیلی جنس افسران، فوجی حکام اور عملے کے ارکان بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 31 جولائی کو فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
وہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے ایران گئے تھے۔