ایران نے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کی تحقیقات شروع کردیں۔
امریکی اخبار کے مطابق ایران نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کے شبے میں درجنوں مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے جن میں سینئر انٹیلی جنس افسران، فوجی حکام اور عملے کے ارکان بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب ایرانی انٹیلی جنس وزیر اسماعیل خطیب نے کہا ہے کہ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ پر اسرائیلی قاتلانہ حملے کو امریکی رضامندی حاصل تھی۔
علاوہ ازیں برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کو اسرائیلی خفیہ ایجنسی نے ایرانی ایجنٹوں کے ذریعے قتل کرایا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ایرانی ایجنٹوں نے مہمان خانے کے 3 کمروں میں دھماکا خیز مواد نصب کیا تھا، ایرانی حکام کے پاس ایجنٹوں کے کمروں میں انتہائی تیزی سے آنے جانے کی ویڈیو ہے۔
دھماکا خیز مواد نصب کرنے والے ایجنٹ ایران چھوڑ چکے تھے، دھماکا خیز مواد ایران کے باہر سے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے تباہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ 31 جولائی کو فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
وہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے ایران گئے تھے۔