وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب مشیر جوناتھن فائنر نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں فوجی اقدامات کا مقصد کشیدگی کو کم کرنا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جوناتھن فائنر نے گزشتہ روز کہا کہ فوجی اقدامات کا مقصد حملوں کو روکنا، دفاع کرنا اور علاقائی تنازعات سے بچنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل ہر ممکن تیاری کر رہے ہیں، اپریل میں علاقائی تصادم کا امکان بہت قریب پہنچ گیا تھا۔
جوناتھن فائنر کا کہنا ہے کہ امریکا چاہتا ہے دوبارہ ایسی صورت پیدا ہوتی ہے تو اس کے لیے تیاری کی جائے، یہ ان کے لیے اور ہماری حکومت کے لیے دانشمندانہ منصوبہ بندی ہے۔
دوسری جانب امریکی محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ نے اتوار کو عراقی وزیرِ اعظم سے بھی بات کی تھی۔
انٹونی بلنکن نے علاقائی کشیدگی کم کرنے، تصادم سے بچنے اور استحکام کے لیے تمام فریقین کے اقدامات کی اہمیت پر زور دیا تھا۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے اُمید ظاہر کی ہے ایران بدلہ لینے کی دھمکی کے باوجود پیچھے ہٹ جائے گا۔