بنگلادیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف تحریک کی قیادت کرنے والے 2 طالب علم ناہید اسلام اور آصف محمود بھی عبوری کابینہ میں شامل ہیں۔
آصف محمود اور ناہید اسلام نے بنگلادیش کی نئی عبوری حکومت کے مشیروں کے طور پر حلف اٹھا کر تاریخ رقم کردی ہے، کیونکہ بنگلادیشی تاریخ میں طلباء کو پہلی مرتبہ کابینہ میں نمائندگی دی گئی ہے۔
بنگلادیش میڈیا بھی طالب علموں کی عبوری کابینہ میں شمولیت کو ملک کے سیاسی منظر نامے میں اہم تبدیلی قرار دے رہا ہے، ناہید اسلام کو وزارت ڈاک، ٹیلی کمیونیکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا مشیر بنایا گیا ہے، جبکہ آصف محمود امور نوجوانان اور کھیلوں کی وزارت میں شامل کیا گیا ہے۔
اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد ناہید اسلام نے کہا کہ ہمارا مقصد ایک نیا بنگلادیش بنانا ہے اور ہمارا بنیادی مقصد منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانا ہے۔
یاد رہے کہ بنگلادیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف کیا جانے والا احتجاج بعد میں حسینہ واجد کو ہٹانے کی تحریک میں تبدیل ہوگیا تھا، جس کے باعث حسینہ واجد کو وزیراعظم کے عہدے سے مستعفی ہوکر ملک چھوڑ کر بھاگنا پڑا تھا۔
بعدازاں فوج نے صدر سے مشاورت کے بعد عبوری حکومت بنانے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ روز نئی عبوری حکومت نے بھی اپنی ذمہ داریوں کا حلف اٹھا لیا۔