امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومت نے آئی پی پیز کے معاہدوں کی مکمل جانچ پڑتال کرنے کا معاہدہ کیا ہے، ہم نے حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا ہے۔
راولپنڈی میں جماعت اسلامی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ دھرنے سے پہلے وزراء کہتے تھے آئی پی پیز کے معاہدوں کو نہیں چھیڑا جا سکتا، ہمارے دھرنے نے حکمرانوں کو بیانات بدلنے پر مجبور کیا، اللّٰہ کی مدد سے ہم نے ایک طویل جدوجہد کی، ہمارا دھرنا 14 دن تک جاری رہا، ہمارا مطالبہ تھا کہ پاکستان کے 25 کروڑ عوام کو ان کا حق دیا جائے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکمرانوں نے عوام کو عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے، صاحب ثروت لوگ بھی اپنی زندگی کی گاڑی نہیں چلا سکتے، ہم نے ساری رکاوٹیں عبور کرکے پرامن کامیاب دھرنا دیا، ہم نے حکمرانوں کو تحریری معاہدہ کرنے پر مجبور کیا، ان کا خیال تھا دھرنا دیں گے کچھ دن بیٹھ کر چلے جائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان میں میوزیکل چیئر کا کھیل چل رہا ہے، ہر حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کرتی ہے، آئی ایم ایف نے آئی پی پیز کے حوالے سے آج تک کوئی شرط کیوں نہیں رکھی؟ حکمران آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر عوام کو لوٹ رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے کا معاہدہ کیا ہے، جاگیرداروں کے خلاف آج تک کوئی نہیں کھڑا ہوا، ہمیں زراعت عزیز ہے، کسان عزیز ہے، کھیت عزیز ہیں، ہمارا اگلا ایجنڈا پاکستان کو آئی ایم ایف سے نجات دلانا ہے۔