سکھر(بیورو رپورٹ) سیپکو کی زیادتیوں اور طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف خواتین بھی سڑکوں پر سراپا احتجاج بن گئیں، پانچ دن سے بجلی بند ہے، سیپکو نے ظلم کی انتہا کردی ہے، وفاقی حکومت کوئی نوٹس نہیں لیتی، وزارت پانی وبجلی خاموش ہے، سیپکو افسران نے لوڈشیڈنگ اور زائد ریڈنگ کے ذریعے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے، گھروں میں رہنے والی خواتین بجلی کی طویل بندش کے باعث سڑکوں پر آنے پر مجبور ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر بجلی کی فراہمی کو بحال کیا جائے بصورت دیگر احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔سکھر شہر کے متعدد علاقوں جن میں ایوب گیٹ، حسینی روڈ، محمدی چوک، کمانگر محلہ، غریب آباد سمیت دیگر علاقے شامل ہیں میں پانچ روز سے خراب ٹرانسفارمر تاحال درست نہیں کئے جاسکے، ہزاروں کی تعداد میں علاقہ مکین شدید گرمی میں سخت مشکلات سے دوچار ہیں، سیپکو کے خلاف مسلسل احتجاج کیا جارہا ہے لیکن سیپکو حکام اس کا کوئی نوٹس نہیں لے رہے۔ جمعرات کے روز بھی مختلف علاقوں کے رہائشیوں نے ایوب گیٹ، اسٹیشن روڈ پر بجلی کی پانچ روز سے بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں شامل خواتین نے روہڑی، سکھر کے درمیان ٹریفک کے نظام کو معطل کردیا۔خواتین سیپکو کے خلاف نعرے بازی کررہی تھیں، مظاہرین کاکہنا تھاکہ ایوب گیٹ ، حسینی روڈ، کمانگر محلہ، ایکسائز آفس، پاک کالونی، اسٹیشن روڈ، غریب آباد سمیت متعدد علاقوں میں ٹرانسفارمر خراب ہونے کے باعث پانچ روز سے بجلی بند ہے، سیپکو حکام کو شکایات بھی کی ہیں ، احتجاج بھی کئے ہیں اور ٹرانسفارمر کی درستی کے لئے سیپکو کے اہلکاروں کو مبینہ طور پر پیسے بھی دیئے ہیں لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ تاحال بجلی بحال نہیں کی جا سکی ہے، خواتین کے احتجاج کے باعث سکھر ، روہڑی کے درمیان ٹریفک کا نظام معطل ہونے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اورمظاہرین کو یقین دہانی کرائی کہ سیپکو حکام سے بات کر کے بجلی کے نظام کو بحال کرادیا جائے گا جس پر خواتین مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہوگئیں۔