• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ جنگ سے اسرائیلی اعصابی دباؤ کا شکار، منشیات کی لت میں مبتلا

پیٹرشیا (اے ایف پی) اسرائیل کے حماس کے ساتھ حالت جنگ میں ہونے کے بعد اسرائیلیوں میں منشیات کی لت بڑھتی جارہی ہے،پین کلرز اور خواب آور گولیوں کے استعمال میں غیر معمولی اضافہ ۔ ایک 19؍ سالہ اسرائیلی یونی نے اپنی فوج میں شمولیت ترک کرکے منشیات کی لت سے چھٹکارے کے لئے بحالی کے مرکز سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صحت سے متعلق حکام کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی پرحکمراں فلسطینی تنظیم حماس سے جنگ شروع ہونے کے بعد منشیات کے عادی یونی کا معاملہ کوئی واحد کیس نہیں ہے بلکہ اسرائیلی نوجوانوں میں منشیات اور شراب کے ساتھ دیگر لت میں اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔ ان کے رویئے بھی ان ہی کے مطابق ہیں۔ فرضی نام کے ساتھ یونی کا کہنا ہے کہ اس نے شوقیہ منشیات لینا شروع کی تھی لیکن گزشتہ سال 7؍ اکتوبر کو حماس سے اسرائیل کی غزہ جنگ کے بعد اسے بدترین منشیات کی لت ہوگئی۔ جنوبی اسرائیل میں پیٹرشیا کے رہائشی یونی نے بتایا کہ حماس سے جنگ میں اس کا ایک دوست نیربائزر مارا گیا۔ اسرائیل کے مرکز برائے اڈکشن کے بانی شال لیوران نے منشیات کی لت کے بارے میں بتایا کہ یہ جذباتی دباؤ کا فطری ردعمل ہوتا ہے۔ منشیات کا استعمال سکون کے لئے کیا جاتا ہے انہوںنے کہا کہ حالیہ عرصہ میں منشیات کی لت میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

دنیا بھر سے سے مزید