سینئر اینکر پرسن اور تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ فیض حمید کے خلاف ہاؤسنگ سوسائٹی کے علاوہ دیگر 3 چار کیسز میں بھی تحقیقات کافی عرصہ پہلے مکمل ہوچکی تھیں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر اینکر پرسن شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ فیض حمید پر جس ہاؤسنگ سوسائٹی کے شیئر اپنے نام کروانے کی کوشش کا الزام ہے، اس کےمالکان پر تشدد بھی کیا گيا اور ان کے گھر سے سونا بھی لوٹا گیا۔
سینئر اینکر پرسن اور تجزیہ کار شہزاد اقبال نے کہا کہ فیض حمید کا پورا کیریئر ہی متنازعہ رہا۔
یاد رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کی دفعات کے تحت مناسب انضباطی کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر ٹاپ سٹی کی کورٹ آف انکوائری شروع کی گئی، فیض حمید کے خلاف ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان آرمی ایکٹ کی کئی خلاف ورزیاں ثابت ہو چکی ہیں۔
آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے تفصیلی کورٹ آف انکوائری کی گئی، انکوائری پاک فوج نے فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس میں شکایات کی درستگی کا پتا لگانے کے لیے کی۔