• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اداکار راشد فاروقی ملازمت پیشہ خاتون سے شادی کے خواہشمند کیوں تھے؟

اداکار راشد فاروقی— فائل فوٹو
اداکار راشد فاروقی— فائل فوٹو

پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار راشد فاروقی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ایک ملازمت پیشہ خاتون سے شادی کرنا چاہتے سے شادی کرنا چاہتے تھے۔

راشد فاروقی نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے اپنی شادی کے بارے میں بھی بات کی۔

اُنہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ جب میں نے شادی کی تھی تو اپنے طرف سے میں نے بہت سمجھداری کا مظاہرہ کیا تھا کیونکہ میں اس وقت اپنا شوبز کیریئر بنانے کے لیے جدوجہد کر رہا تھا، اس لیے میں ایسی عورت سے شادی کرنا چاہتا تھا جو ملازمت پیشہ ہو۔

اداکار نے بتایا کہ میری والدہ نے میرے لیے ایسی عورت ڈھونڈی جو اسکول میں پڑھاتی تھی تو مجھے بہت خوشی ہوئی کہ چلو ہم میاں بیوی مل کر تمام اخراجات پورے کر لیا کریں گے، کوئی پریشانی نہیں ہو گی۔

اُنہوں نے بتایا کہ جب شادی ہوگئی تو اہلیہ نے کچھ روز بعد کہا کہ میں پی ایچ ڈی کرنا چاہتی ہوں کیونکہ یہ میرے والد کی خواہش تھی۔

راشد فاروقی نے بتایا کہ میں نے اہلیہ کی بات سن کر کہا کہ کوئی مسئلہ نہیں آپ پی ایچ ڈی کر لیں تو پھر ہوا یوں کہ اُنہوں نے یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا اور اسکول کی نوکری چھوڑ دی۔

اُنہوں نے بتایا کہ نوکری چھوڑنے کے بعد اہلیہ کو خیال آیا کہ اب ایسے ہم لوگ گزارا کیسے کریں گے؟ تو میں نے کہا کہ دیکھو میں نے تو زندگی ایسے ہی گزاری ہے اور تو کبھی سوچا ہی نہیں کہ کھائیں گے کہاں سے؟ اللّٰہ نے کام کا ذریعہ بنایا، میں نے کام کیا اور کھایا اس لیے آپ پریشان نہ ہوں۔

اداکار نے بتایا کہ اہلیہ نے میری بات کا یقین کیا لیکن پھر بھی سوچنا تو تھا اخراجات پورے کرنے کے لیے کیا کریں تو ہمیں ایک اے لیول کرنے والا طالبِ علم مل گیا جسے میری اہلیہ بائیولوجی اور میں مطالعہ پاکستان پڑھاتا تھا۔

اُنہوں نے مزید بتایا کہ وہ طالبِ علم ہمیں اتنی مناسب فیس دیتا تھا کہ ہمارا آرام سے گزارا ہو جاتا تھا اور اس طرح میں نے اپنا شوبز میں کیریئر بنایا اور اہلیہ نے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد دوبارہ نوکری کرنا شروع کر دی۔

راشد فاروقی نے کہا کہ اللّٰہ نے اپنا کرم کیا اور ہمارے سب کام آسان ہوتے گئے۔

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے اہلیہ کے کام کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے کیونکہ میری یہ سوچ ہے کہ جتنی بھی خواتین نے تعلیم حاصل کی ہے اُنہیں اپنے وطن کے لیے کام کرنا چاہیے، اس لیے ان کے گھر والوں کو اس مقصد کے لیے ان کی مدد کرنی چاہیے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید