غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات میں حماس نے شرکت سے انکار کردیا جبکہ ایران اسرائیل پر حملے کےلیے غور کر رہا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ جمعرات کو قطر میں ہونے والے غزہ جنگ بندی مذاکرات میں شرکت نہیں کرے گا۔
اس حوالے سے ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ صرف غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ ایران کو اسرائیل پر براہِ راست رد عمل دینے سے روک سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ وہ جمعرات کو ہونے والے مذاکرات میں اپنا ایک وفد بھیجے گی، تاہم حماس نے نئے مذاکرات کی بجائے پہلے سے منظور شدہ منصوبے پر عمل درآمد کےلیے ایک عملی منصوبے کی درخواست کی ہے۔
حماس کے سینئر رہنما سمیع ابو زہری نے کہا کہ نئے مذاکرات کی صورت میں اسرائیل مزید شرائط عائد کر سکتا ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک اسرائیلی فوج نے غزہ میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلاتے ہوئے 40 ہزار کے قریب لوگوں کو شہید کردیا جبکہ اسرائیل نے اس دوران اپنے 300 سے زیادہ فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔