چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کل (ہفتہ) اور اتوار کو کراچی میں موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کر دی۔
’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں ان کا کہنا ہے کہ مون سون ہوائیں کل سے شہر پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا ہے کہ شہر کےنشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔
علاوہ ازیں آج کراچی کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش ہوئی، محکمۂ موسمیات نے آج سے 19 اگست تک بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
صبح سویرے آئی آئی چند ریگر روڈ، صدر، اولڈ سٹی ایریا اور اطراف میں ہلکی بارش ہوئی، جبکہ نیو کراچی اور نارتھ کراچی کے مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش ہوئی۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مطلع ابر آلود رہنے، بوندا باندی اور ہلکی بارش کا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات کاکہنا ہے کہ مون سون ہواؤں کا سلسلہ آج سندھ میں داخل ہو گا، جس سے 19 اگست تک کراچی، گھوٹکی، میر پور خاص، عمر کوٹ، سانگھڑ، ٹھٹہ اور سکھر سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔
کراچی میں کم سے کم درجۂ حرارت 27 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا، جبکہ زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 31 سے 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔
شہرِ قائد میں جنوب مغرب کی سمت سے 13 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں، جن میں نمی کا تناسب 85 فیصد ہے۔
ادھر ملک بھر میں مون سون کا اسپیل 25 اگست تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات نے گوجرانوالہ، حافظ آباد اور چنیوٹ میں تیز بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
این ڈی ایم اے نے پنجاب کے بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کر دیا ۔
پنجاب میں نارووال، شکر گڑھ اور جہلم سمیت مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے۔
نارووال کے نالہ بئیں میں پھنسے 7 افراد اور 37 مویشی ریسکیو کر لیے گئے۔
سندھ میں لاڑکانہ، دادو، نواب شاہ اور خیر پور میں نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے۔
سیلابی ریلوں کے باعث کئی دیہات میں پانی داخل ہو گیا، رابطہ سڑکیں اور فصلیں بھی پانی میں ڈوب گئیں۔
دوسری جانب بلوچستان کےضلع کوہلو، ہرنائی، سبی، بولان، جھل مگسی اور نصیر آباد میں بارش سے نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے۔
کوہلو سبی شاہراہ مختلف مقامات پر سیلابی ریلے میں بہہ گئی، متعدد مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔
کوہلو میں مکانات کی چھتیں گرنے سے 2 بچے زخمی ہو گئے۔
خیبر پختون خوا میں ڈیرہ اسماعیل خان اور جنوبی وزیرستان میں بارشیں جاری ہیں۔
استور میں موسلا دھار بارش کے بعد درجنوں مقامات سے سیلابی ریلے گزر رہے ہیں، کچے مکانات، فصلوں اور واٹر چینل کو نقصان پہنچا ہے۔
استور سے بالائی علاقوں کو جانے والی سڑکیں بلاک ہو گئی ہیں۔
دیامر میں تھلچی اور رائیکوٹ کے درمیان سیلابی ریلہ آنے سے شاہراہِ قراقرم بند ہو گئی، جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔
ادھر وادیٔ کاغان میں پھاگل کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہِ کاغان بھی بند ہے۔