سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) کے جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ عدالتی نظام میں اصلاحات لانے کےلیے کام کر رہے ہیں۔
کراچی میں سیمینار سے خطاب میں جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ دنیا میں 1 لاکھ کیسز پر 90 ججز ہیں جبکہ پاکستان میں ایسا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 24 لاکھ سے زائد مقدمات زیر سماعت ہیں جبکہ ججز کی تعداد 4 ہزار ہے۔
سپریم کورٹ کے جج نے مزید کہا کہ ہمارے پاس نہ آئیں کمپنیاں اے ڈی آر ایکسپرٹ سے مسائل بھی حل کرواسکتی ہیں۔ دنیا بھر میں اے ڈی آر کے ذریعے کمپنیاں مسائل کا حل نکال رہی ہیں، کاروباری لوگوں کو دنیا کی بدلتی ہوئی جدت اپنانا ہوگی۔
جسٹس منصور علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ کمپنیاں ایکسپرٹ ثالث رکھیں، اس طرح عدالت آنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ کاروباری لوگ یہ نہ سوچیں کہ صرف عدالتیں ان کے مسائل حل کریں گی، دنیا کی نامور کمپنیوں میں اے ڈی آر پالیسی آچکی ہے۔