برمنگھم (ابرار مغل سیاکھوی) مرکز ختم نبوت سنٹر برمنگھم میں منعقد ہونے والی سالانہ عالمی عظمت صحابہؓ و اہل بیتؓ کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مبارک ثانی کیس پر نظر ثانی کی جائے ،یہ فیصلہ قرآن وسنت اور آئین پاکستان کے خلاف ہے، ہم اس فیصلے کو کسی بھی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ آف پاکستان سے منظور شدہ ناموس صحابہؓ واہل بیتؓ بل پر صدر پاکستان دستخط کرکے اسے نافذ کریں، ملک سے فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے یہ بل اہم کردار ادا کرے گا صحابہؓ آسمان ہدایت کے تابندہ ستارے ہیں۔ برطانیہ اور دیگر ممالک میں رہنے والے نوجوان ملکی قوانین کی مکمل پاسداری کریں اپنے آپ کو منفی سرگرمیوں سے دور رکھیں، صحت مند سرگرمیوں تعلیم، اسپورٹس،کی طرف توجہ دیں، کسی ایک مسلمان کی غلطی برطانیہ کے بیس لاکھ مسلمانوں کی زندگی اجیرن اور ان کا مستقبل تباہ کر سکتی ہے، فیک نیوز پر اتنے بڑے ہنگامے برپا ہوئے اگر یہ بات سچ ہوتی اور اس میں کوئی مسلمان ملوث ہوتا تو پھر کیا صورتحال ہوتی،اسلام امن اور آشتی کا دین ہے، اسلام کسی کی جان مال کو نقصان پہچانے کی اجازت نہیں دیتا، نوجوان چوری چکاری، ڈکیتی، منشات سے دور رہیں اپنے آپ کو ایک سچا مسلمان محب وطن شہری کے طور پر پیش کریں۔ ختم نبوت ایجوکیشن سینٹر کے زیر اہتمام منعقدہ اس 24ویں سالانہ عظمت صحابہؓ واہل بیتؓ کانفرنس میں ملک بھر سے بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ کانفرنس کی صدارت مولانا امدادالحسن نعمانی نے کی جب کہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض مولانا ضیا المحسن طیب اور مولانا منور احمد محمودی نے انجام دیئے۔کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، نعت رسول مقبولﷺ قاری ذوالفقار، قاری ابرار شاہ اور قاری علی ایوب نے پیش کیں ۔کانفرنس کے مہمان خصوصی ممتاز عالم دین مولانا سعید یوسف پلندری آزاد کشمیر نے اپنے خطاب میں عظمت صحابہؓ پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے صحابہ کرامؓ کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا صحابہؓ کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے،آج کے نوجوان کو صحابہؓ کی جدوجہد سے متعارف کرانا ضروری ہے، صحابہؓ نے اسلام اور محمد مصطفیٰﷺ کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کر دیا، اپنے مال، جان، اولاد، گھر بار، ملک کی قربانی دی، خدا کا قرآن اور محمد مصطفیٰﷺ کی احادیث صحابہؓ کی تعریف میں بھری پڑی ہیں ۔حضورﷺ نے فرمایا میرے صحابہؓ کو برا بھلا نہ کہو میرے صحابہؓ کا مقام یہ ہے کہ تم اگر احد پہاڑ کے برابر سونا خرچ کرو اور میرے صحابہؓ ایک سیر جو،سونا ان کا مقابلہ نہیں کر سکتا ۔مولانا سعید یوسف نےکہا ہمارا عقیدہ ہے کہ محمد مصطفیٰﷺ کے جسم کے ساتھ لگے ہوئے ذرات کعبہ اورعرش سے بھی افضل ہیں ۔مولانا عطااللہ خان نے کہا صحابہؓ واہل بیتؓ ایک ہیں، اہل بیتؓ اصحاب ِ رسول بھی ہیں ۔سیدنا صدیق اکبرؓ کی بھی اتباع لازم ہے اور حضرت علیؓ کی بھی، حضرت فاطمہؓ بھی رضی اللہ عنہ ہیں اور حضرت عائشہؓ بھی رضی اللہ عنہ ہیں، حضرت عائشہؓ سے بھی جنت کا وعدہ ہے اور حضرت فاطمہؓ سے بھی جنت کا وعدہ ہے،صحابہؓ کو اہل بیتؓ سے جدا نہی کیا جاسکتا۔ مولانازاہد قاسمی فیصل آباد نےکہا کہ صحابہؓ کی عزت وناموس پر حرف نہیں آنے دیں گے ۔صحابہؓ حق کا معیار ہیں جس نے صحابہؓ سے بے وفائی کی وہ دنیا میں بھی ذلیل ورسوا ہوا اور آخرت میں بھی رسوائی اس کا مقدر ہے، اللہ نے اس کیلئے بڑی سزا تیار کر رکھی ہے ۔ مفتی فخرالدین شیخ الحدیث گوجرانوالہ نے کہا ایسے پروگرامز میں بچوں اور نوجوانوں کی شرکت ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو صحابہؓ کی زندگیوں کا مطالعہ کرنا چاہئے، صحابہؓ نے دین کی خاطر بڑی صعوبتیں برداشت کی ہیں مگر اسلام پر کوئی آنچ نہیں آنے دی حضورﷺ کے ساتھ جس کو نسبت ہوگئی اللہ نے اس کو بلند کردیا ۔ شیخ ممتازالحق نے انگلش میں خطاب کرتے ہوئے کہا صحابہؓ کے خلاف بدزبانی کرنے والے امت کے سب سے برے افراد ہیں، صحابہؓ کے خلاف طعن وتشنع قبول نہیں کریں گے، ایسے گروہ کا تعاقب جاری رکھیں گے۔انجینئرعلامہ طارق محمود نے کہا کہ صحابہؓ وہ جماعت ہے جس کو اللہ نے اپنی رضا کی سند دنیا ہی میں عطا کردی ہے، اللہ ان سے راضی اور وہ اللہ سے راضی ہیں۔ کانفرنس میں غزہ، کشمیر اور ختم نبوت کے حوالے سے قراردادیں منظور کی گئیں۔ غزہ کے حوالے سے قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اوآئی سی کا فورا اجلاس بلا کر جنگ بندی کا مطالبہ کیا جائے، اسرائیل نہتے فلسطینوں پر ظلم وستم فورا بند کرے۔ کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دیا جائے،سپریم کورٹ مبارک ثانی کیس پر نظر ثانی کرے ۔قراردادیں مولانا ضیا المحسن طیب، مولانا طارق مسعود، مولانا عمران الحق، قاری عبدالرشید، مولانا محمدقاسم اور افتخار راجہ نے پیش کیں ۔کانفرنس میں ڈاکٹر اخترالزمان غوری، مولانا محمد لقمان، مولانا اقبال قادری، مولانا عثمان ایوب، مولانا شاہد حسین، مولانا رضاالحق، قاضی محمد ایوب، قاری اظہاراحمد، قاری منور خان، حافظ عدیل تصور ،قاری حق نواز حقانی، ڈاکٹر محفوظ الرحمان، وقاص گجر، توقیر الرحمٰن چوہان، حافظ محمود نعمانی، مسعود نعمانی، بلال چوہدری اور ظفر تاجپوری نے شرکت کی۔