سندھ کے علاقے رانی پور میں پیر کی حویلی میں کمسن ملازمہ فاطمہ ہلاکت کیس میں اہم موڑ آگیا۔
فاطمہ کی والدہ نے بچی کی موت کو طبعی اور گرفتار ملزمان کو بےگناہ قرار دیتے ہوئے عدالت میں حلف نامہ بھی جمع کروادیا۔
بچی کی والدہ نے کہا کہ گرفتار افراد بےگناہ ہیں اگر عدالت گرفتار ملزمان کو ضمانت دے تو کوئی اعتراض نہیں۔
خیرپور کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ اگست 2023 میں پیر کی حویلی میں کمسن فاطمہ کے تڑپنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، بچی کی ہلاکت کے بعد ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد اور زیادتی بھی ثابت ہوئی تھی۔
مقدمہ کے اندراج کے بعد پیر اسداللّٰہ شاہ، پیر فیاض شاہ، حنا شاہ اور امتیاز نامی ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔