• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آسٹریلیا: ملازمین ڈیوٹی کے بعد باس کی کالز یا میسجز کا جواب دینے کے پابند نہیں ہونگے، نیا قانون

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

آسٹریلوی حکومت نے ملازمین کی سہولت کے لیے ملک میں ایک نئی قانون سازی کی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا میں نئے قانون کے تحت ملازمین آفس کا وقت ختم ہونے کے بعد اپنے باس کی غیر ضروری کالز یا میسجز کا جواب دینے کے پابند نہیں۔

آسٹریلیا کی یہ نئی قانون سازی کچھ یورپی اور لاطینی امریکا کے ممالک میں موجود قوانین سے ملتی جلتی ہے۔

ٹریڈ یونینز نے آسٹریلوی حکومت کی اس نئی قانون سازی کی تعریف کرتے ہوئے اسے کام اور نجی زندگی کے توازن کو بحال کرنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔

 آسٹریلوی کونسل آف ٹریڈ یونینز کے صدر مشیل او نیل نے اس دن کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اس بات کو اجاگر کیا کہ آسٹریلوی شہریوں نے اب کام سے متعلق آفس سے مسلسل رابطے کے دباؤ کے بغیر اپنے خاندانوں کے ساتھ اچھا وقت گزارنے کا حق حاصل کر لیا ہے۔

دوسری جانب آسٹریلوی انڈسٹری نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قانون سازی جلد بازی میں کی گئی ہے اور اس طرح کے قانون سے حکومت نے آفس کا وقت ختم ہونے کے بعد ملازمین سے رابطے کے معاملے کو الجھا دیا ہے۔

آسٹریلیا میں یہ نیا قانون درمیانے درجے کی اور بڑی کمپنیوں پر پیر یعنی آج سے لاگو ہوتا ہے جبکہ 15 سے کم ملازمین کی تعداد والی چھوٹی کمپنیوں پر یہ قانون اگلے سال 26 اگست لاگو ہو گا۔

واضح رہے کہ2017ء میں سب سے پہلے یہ قانون  فرانس میں متعارف کروایا گیا تھا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید