• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میرے پاس چھپانے کو کچھ نہیں ہے، ٹیلی گرام بانی ڈوروف

لندن (اے ایف پی) فرانس میں گرفتار ٹیلی گرام پاول ۔4کے بانی ڈوروف نے کہا ہے کہ میرے پاس چھپانے کو کچھ نہیں ہے۔ انھیں ان کی مقبول لیکن متنازعہ میسیجنگ ایپ سے متعلق الزامات پر گزشتہ روز Le Bourget ایئر پورٹ پر پہنچنے کے بعد پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لیا گیا۔ان کی گرفتاری کے بعد ایک اور عالمی طورپر بااثر اور جانے پہچانے ٹیکنیکل آئی کون کا کیریئر داؤ پر لگ گیا ہے۔ تفتیشی مجسٹریٹ نے گزشتہ روز ان کی حراست میں اتوار کی رات سے آگے تک کا اضافہ کردیا تھا۔ ذرائع کے مطابق ان سے پوچھ گچھ کا سلسلہ زیادہ سے زیادہ 96 گھنٹے تک جاری رہ سکتا ہے، جس کے بعد مجسٹریٹ انھیں رہا کرنے کا حکم دے سکتا ہے یا پھر ان پر چارج لگا کر انھیں ریمانڈ پر مزید حراست میں بھی دیا جاسکتا ہے۔ ڈوروف کی دولت کا اندازہ فوربس میگزین کے مطابق 15.5 بلین ڈالر لگایا گیا ہے۔ روس نے فرانس پر تعاون نہ کرنے کا الزام لگایا ہے جبکہ ٹیکنیل مغل کے لقب سے مشہور ایلون مسک نے ڈوروف کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈوروف کے پاس دیگر ملکوں کی شہریت کے علاوہ فرانسیسی پاسپورٹ بھی ہے۔ ڈوروف باکو سے پیرس آئے تھے اور فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ڈنر کرنا چاہتے تھے، ان کے ساتھ ایک باڈی گارڈ اور ایک معاون بھی تھا۔ فرانس میں بچوں کے خلاف تشدد کی روک تھام کے ذمہ دار ادارے OFMIN نے فراڈ، منشیات کی اسمگلنگ، سائبر پر دھمکیاں دینے، منظم جرائم دہشت گردی پھیلانے کے الزام میں وارنٹ جاری کئے تھے۔ ڈوروف پر اپنے پلیٹ فارم کے مجرمانہ مقاصد کیلئے استعمال کو نہ روکنے کا بھی الزام ہے۔ ٹیلی گرام کا کہنا ہے کہ ڈوروف کے پاس چھپانے کا کچھ نہیں ہے اور وہ یورپ کا دورہ کرتے رہتے ہیں۔ ٹیلی گرام یورپی قوانین، جن میں ڈیجٹل سروسز ایکٹ شامل ہے، کی تعمیل کرتا ہے، اس کو جدید بنانے کا عمل انڈسٹری کے معیار کے مطابق ہے۔ یہ کہنا درست نہیں ہے کہ کوئی پلیٹ فارم یا اس کا مالک اس پلیٹ فارم کے غلط استعمال کا ذمہ دار ہے۔
یورپ سے سے مزید