• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
--- فائل فوٹو
--- فائل فوٹو

افغان باشندوں کے خلاف پہلی بار یورپ بھر میں آپریشن شروع ہو گیا، جرمنی نے افغان باشندوں کو ملک بدر کر دیا۔

جرمنی حکومت کے ترجمان اسٹیفن ہیبسٹریٹ کا کہنا ہے کہ ملک بدر ہونے والے تمام افراد افغان شہری ہیں، جو سزا یافتہ مجرم ہیں انہیں جرمنی میں رہنے کا کوئی حق نہیں اور ان کے خلاف ملک بدری کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ جرمنی کا افغان طالبان حکومت سے سفارتی تعلق نہ ہونے کے باعث حکومت کو دیگر ذرائع استعمال کرنے پڑے۔

ڈیر اسپیگل میگزین نے سیکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قطر ایئرویز کی ایک چارٹرڈ پرواز نے کابل کے لیے لیپزگ ایئر پورٹ سے اڑان بھری جس میں 28 افغان سوار ہیں۔

اسپیگل نے رپورٹ کیا کہ یہ آپریشن 2 ماہ کے ’خفیہ مذاکرات‘ کا نتیجہ تھا جس میں قطر نے برلن اور طالبان حکام کے درمیان رابطے کا کام کیا۔

‎ رپورٹس کے مطابق ملک بدر ہونے والے تمام افراد کو ہزار یورو دیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ‎2021ء میں افغان طلبان کی حکومت اقتدار میں آنے کے بعد پہلی بار جرمنی سمیت یورپ بھر سے افغان شہریوں کو ملک بدر کیا جا رہا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید