• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریڈ اور وائٹ بال ٹیموں کے کوچز الگ، پھر بھی کارکردگی بہتر نہ ہوسکی

کراچی (عبدالماجدبھٹی) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے پاکستان ٹیم کودنیا کی بہترین ٹیم بنانے کے لئے دو فارمیٹ کے دو الگ الگ غیر ملکی کوچز کو لانے کا اہم فیصلہ کیا لیکن ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی بدترین کارکردگی کے بعد بنگلہ دیش کی ہوم سیریز میں بھی کارکردگی مزید خراب رہی۔ محسن نقوی جب سے چیئرمین بنے ہیں پاکستان آئر لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز دو ایک جیت سکا ہے نیوزی لینڈ اور پاکستان کی پاکستان میں ٹی ٹوئنٹی سیریز دو د و سے برابر رہی۔ انگلینڈ نے ٹی ٹوئنٹی سیریز دو صفر سے جیت لی۔ امریکا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان امریکا جیسی غیر معروف ٹیم سے ہار گیا۔ بابر اعظم کی جگہ کپتان بننے والے شان مسعود کو مسلسل دوسری ٹیسٹ سیریز اور لگاتار پانچویں ٹیسٹ میں شکست کی ہزیمت اٹھانا پڑی۔آسٹریلیا میں تین صفر اور بنگلہ دیش کے ہاتھوں دو صفر سے شکست ہوئی۔ ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی اور ہائی پرفارمنس کوچ ٹم نیلسن بھی پہلی سیریز میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کو تبدیل نہ کرسکے۔ اکتوبر میں ان کا امتحان انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں ہوگا۔ آسٹریلین کیوریٹر ٹونی ہیمنگ کی بنائی ہوئی پچ بھی پاکستانی بولنگ اور بیٹنگ کی کارکردگی میں بہتری نہ لاسکی۔ بنگلہ دیشی آف اسپنر مہدی حسن میراز نے دس کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ پاکستان کے خرم شہزاد نے9، بنگلہ دیش کے حسن محمود نے8، ناہید رانا نے 6، شکیب الحسن نے پانچ، تسکین احمد نے چار اورمیر حمزہ نے ایک ٹیسٹ میں تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ بنگلہ دیش کے مشفق الرحیم نے108کی اوسط سے216 ،لٹن داس نے194، مہدی حسن نے155 اور شادمان اسلام نے136رنز بنائے۔