• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روزانہ صرف 20 سے 22 ہزار پاسپورٹ فراہم کیے جا سکتے ہیں: وزارتِ داخلہ

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

وزارتِ داخلہ کی جانب سے سینیٹ میں پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2022ء کے بعد سے ڈی جی امیگریشن اور پاسپورٹ کو روزازنہ کی بنیاد پر بہت درخواستیں مل رہی ہیں، درخواستوں کی تعداد 45 سے 50 ہزار ہے۔

سینیٹ اجلاس میں وقفۂ سوالات کے دوران وزارتِ داخلہ نے تحریری جواب ایوان میں پیش کر دیا۔

وزارتِ داخلہ نے تحریری جواب میں بتایا ہے کہ پاسپورٹ پروڈکشن سہولت روزانہ صرف 20 سے 22 ہزار پاسپورٹ فراہم کر سکتی ہے، اس کے نتیجے میں پاسپورٹ کا بیک لاگ جمع ہو رہا ہے۔

وزارت داخلہ کے تحریری جواب کے مطابق پاسپورٹ کی پرنٹنگ تین شفٹوں میں فعال بنائی گئی ہے، پاکستانی مشینز سے جو پاسپورٹ اجراء کے لیے بھیجے گئے وہ پرنٹ کر کے بھیج دیے، فاسٹ ٹریک اور ارجنٹ پاسپورٹ کیٹیگری میں کوئی تاخیر نہیں، نارمل پاسپورٹ اجراء میں کچھ تاخیر ہوتی ہے۔

وزارتِ داخلہ کی رپورٹ کے مطابق جیسے ہی نئے پرنٹرز نصب کیے جائیں گے پاسپورٹ تاخیر کا مسئلہ ختم ہو جائے گا، سیکیورٹی انک، لیمینیٹس، اسپیئر پارٹس کی خریداری میں غیر معمولی تاخیرکا سامنا ہے، جنوری سے20 پرنٹرز اور 20 لیمینیٹرز کی خریداری کا عمل شروع کیا۔

وزارتِ داخلہ کے مطابق پرنٹرز اور لیمینیٹرز کی تیاری میں 8 سے 9 ماہ لگتے ہیں، ستمبر میں فراہمی متوقع ہے، 6 ڈیسک ٹاپ پرنٹرز، 2 ای پاسپورٹ مشینیوں کا آرڈر جولائی میں دیا، جن کی فراہمی ستمبر میں متوقع ہے، وزارتِ خزانہ نے دونوں خریداریوں کے لیے مطلوبہ فنڈز مختص یا جاری نہیں کیے۔

قومی خبریں سے مزید