• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نجکاری اپیل ٹریبونل قائم کیا جائے گا، نجکاری کمیشن ترمیمی بل سینیٹ میں منظور


سینیٹ نے نجکاری کمیشن ترمیمی بل منظور کر لیا۔ بل کے تحت نجکاری اپیل ٹربیونل قائم کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ کا ریٹائرڈ جج نجکاری اپیل ٹریبونل کا چیئرپرسن ہوگا۔

 بل کے اغراض و مقاصد میں کہا گیا ہے کہ نجکاری لین دین کے مسائل کو ختم نجکاری اپیل ٹریبوینل کی ضرورت ہے۔ ترامیم سے نجکاری تنازعات کے بروقت حل کو یقنیی بنایا جا سکے گا۔ اس سے نجکاری لین دین کی معاملات تیز نمٹائے جا سکیں گے۔

نجکاری کے معاملات ہائیکورٹ کے بجائے نجکاری اپیل ٹریبونل کو منتقل ہوں گے، اپیل ٹریبونل ایکٹ کے تحت سول اور کریمنل معاملات پر سماعت کرکے فیصلہ کرے گا، نجکاری اپیل ٹریبونل کے پاس وہی اختیارات ہوں گے جو سول یا کریمنل کورٹ کے پاس ہوتے ہیں، نجکاری اپیل ٹریبونل کسی بھی شخص کو طلب کر سکے گا۔

بل کے مطابق ٹریبونل دستاویزات، مواد لے سکےگا، حلف نامہ پر شواہد لے گا، گواہوں اور دستاویزات کا معائنہ کرے گا،  نجکاری اپیل ٹریبونل میں ایک چیئرپرسن، ایک ٹیکنیکل اور ایک جوڈیشل رکن ہوگا، دفتر کی مدت 3 سال ہوگی۔

 نجکاری کمیشن ترمیمی بل کے مطابق حکومت 30 دن کے نوٹس پر ٹریبونل ممبران کو مس کنڈکٹ پر ہٹا سکتی ہے، سپریم کورٹ کا ریٹائرڈ جج نجکاری اپیل ٹریبونل کا چیئر پرسن ہوگا، اپیل ٹریبونل سے متاثرہ شخص 60 روز میں سپریم کورٹ میں اپیل کر سکے گا، نجکاری سے متعلق معاملات، نجکاری کے عمل یا پروگرام سے متعلق کیسز نجکاری اپیل کمیشن کو منتقل کیے جائیں گے۔

نجکاری ایکٹ کے تحت ایک جیسے معاملے پر درخواستیں مختلف ہائیکورٹس میں ہیں، عدالتوں میں ہونے کی وجہ سے غیر ضروری تاخیر ہوتی ہے اور نجکاری کا عمل متاثر ہوتا ہے، نجکاری اپیل ٹریبونل کے پاس تمام فیصلے کرنے کے خصوصی اختیار ہوں گے، ٹریبونل کے پاس سول کورٹ کے اختیارات ہوں گے، فیصلے کے خلاف اپیل 60 دن میں سپریم کورٹ میں دائر ہوگی۔

ترامیم سے نجکاری تنازعات کے بروقت حل کو یقنیی بنایا جا سکے گا، ٹریبونل کے قیام سے نجکاری لین دین کے معاملات تیز نمٹائے جا سکیں گے۔

قومی خبریں سے مزید