لندن (پی اے) تحقیقی ماہرین کا مشورہ ہے کہ زندگی میں بہت پہلے کولیسٹرول کو کم کرنے پر غور کریں۔ یہ بات اس وقت سامنے آئی جب ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ابتدائی زندگی میں کولیسٹرول کی بلندی یا اتار چڑھاؤ سے ایسی حالت پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے جو دل کی بیماری اور فالج کا باعث بن سکتا ہے۔ ایتھروسکلروسیس چربی کے ذخائر کے جمع ہونے کی وجہ سے شر یانیں تنگ ہو جاتی ہیں۔ یہ ہائی کولیسٹرول کے ساتھ ساتھ ہائی بلڈ پریشر اور سگریٹ نوشی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ این ایچ ایس کے مطابق 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں اس بیماری کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ تاہم یونیورسٹی آف کیمبرج کے سائنسدانوں کی زیرقیادت اور نیچر میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں پتا چلا کہ ایتھروسکلروسیس کا خطرہ بہت پہلے شروع ہو سکتا ہے، کولیسٹرول کی سطح میں اتار چڑھاؤ کے ساتھ ممکنہ طور پر اس خطرے کو بڑھاتا ہے۔ چوہوں پر تجربہ کرتے ہوئے ٹیم نے دو گروپوں کو کولیسٹرول سے بھرپور غذا کھلائی یا تو وقفے وقفے سے یا مسلسل۔ کیمبرج یونیورسٹی میں برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن (بی ایچ ایف) کے ماہر امراض قلب کے پروفیسر زیاد ملات نے کہا کہ جب میں نے اپنے گروپ اور کئی لوگوں سے، جو ایتھروسکلرو سیس کے ماہر ہیں، سے پوچھا تو کوئی مجھے نہیں بتا سکا کہ اس کا نتیجہ کیا نکلے گا۔ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ دوسروں کا خیال تھا کہ اس سے خطرہ بدل جائے گا۔ مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ وقفے وقفے سے ہائی کولیسٹرول ان خلیوں کو حفاظتی بننے سے روک سکتا ہے اور اس کی بجائے بیماری کو تیز کر سکتا ہے۔ دوسری جگہوں پر ماہرین نے ینگ فنز اسٹڈی میں کارڈیو ویسکولر رسک کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا، یہ ایک طویل مدتی مطالعہ ہے، جس میں بچپن سے لے کر جوانی تک دل کے خطرات کا پتہ چلتا ہے۔ 1980 کی دہائی کے دوران بھرتی کئے گئے 2000 سے زیادہ لوگوں نے اپنی کیروٹڈ شریانوں کے الٹراساؤنڈ کئے، جب ان کی عمر 30 کے لگ بھگ تھی اور پھر 50 کے قریب انہیں دیکھا گیا۔ ٹیم کے تجزیئے سے پتہ چلا کہ وہ لوگ جو کولیسٹرول کی بلند سطحوں سے دوچار تھے کیونکہ بچوں کی شریانوں میں تختی بننے کا زیادہ امکان تھا۔ پروفیسر مالت نے مزید کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں اپنے کولیسٹرول کی سطح کو دیکھنا شروع کرنے سے پہلے اسے زندگی کے بعد تک نہیں چھوڑنا چاہئے۔ کولیسٹرول کی سطح کو کم کر کے ایتھروسکلروسیس کو ممکنہ طور پر روکا جا سکتا ہے لیکن ہمیں واضح طور پر اس کے بارے میں زندگی میں اس سے پہلے سوچنا شروع کرنے کی ضرورت ہے جتنا ہم نے پہلے سوچا تھا۔ بی ایچ ایف کے چیف سائنٹیفک اور میڈیکل آفیسر پروفیسر برائن ولیمز نے کہا کہ برطانیہ میں ہر تین منٹ میں کسی کو دل کا دورہ پڑنے یا فالج کے ساتھ ہسپتال میں داخل کیا جاتا ہے۔ زیادہ تر معاملات میں یہ ایتھروسکلروسیس کی وجہ سے ہوتا ہے، جس کا سبب شریانوں کے اندر چربی والا مواد جمع ہونا ہے۔ یہ دلچسپ نئی تحقیق، جسے برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن نے مالی اعانت فراہم کی ہے، خون کی شریانوں کی بیماری کی نشوونما کے پیچھے حیاتیاتی عمل کے بارے میں نئی بصیرت فراہم کرتی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ کولیسٹرول میں اضافہ نہ صرف مسلسل بلند سطح، خون کی نالیوں میں تبدیلیوں کا سبب بن سکتا ہے، جس سے وہ ایتھروسکلروسیس کی نشوونما کا باعث بنتے ہیں۔ اس عمل کے ابتدائی زندگی میں شروع ہونے کے ساتھ یہ نتائج کم عمری سے ہی کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول میں رکھنے کی اہمیت کو تقویت دیتے ہیں تاکہ بعد کی زندگی میں دل کی بیماری اور فالج سے بچ سکیں۔