پاکسان کے سمندر میں تیل اور گیس کے بڑے ذخائر دریافت ہونے سے متعلق پیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع نے کہا ہے کہ سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش کے لیے جیولوجیکل سروے کیا گیا، سروے کے دوران سمندر سے لیے گئے ڈیٹا کا مطالعہ کیا جا رہا ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کے کا کہنا ہے کہ گیس اور تیل کے بھاری ذخائر کے حوالے سے کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔
ذرائع نے کہا کہ یہ گیس اور تیل کی موجودگی سے متعلق اندازہ یا تخمینہ ہو سکتا ہے، ڈی جی پیٹرولیم کنسیشنز آفس اگلے سال پہلی سہ ماہی میں بڈنگ کرائے گا۔
پیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کامیاب بولی دہندگان کے آف شور بلاکس ایوارڈ ہوں گے، ایکسپلوریشن کا عمل شروع ہونے بعد تیل و گیس کی دریافت کا معلوم ہو سکے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان میں پہلے بھی متعدد بار سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کی گئی، ماضی میں سمندر میں ہونے والی تیل اور گیس کی تلاش کے لیے سرگرمیاں بھی تخمینوں کی بنیاد پر تھیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جب تک گیس یا تیل دریافت نہ ہو جائے ذخیرے کا حجم نہیں بتایا جا سکتا۔
واضح رہے کہ پاکستان کے سمندر میں دنیا کے چوتھے بڑے گیس اور تیل کے ذخائر کا انکشاف ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اعلیٰ سیکیورٹی حکام نے اس بڑی خوشخبری کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ دوست ملک کے ساتھ مل کر جیوگرافک سروے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔