یورپی یونین نے امریکا اور چین کے مقابلے میں اپنی مسابقت برقرار رکھنے کیلئے تازہ رپورٹ پیش کر دی۔
یہ رپورٹ اٹلی کے سابق وزیراعظم اور یورپین سینٹرل بینک کے سابق سربراہ اور معروف ماہر اقتصادیات ماریو دراگی نے آج برسلز میں یورپین کمیشن کی صدر ارسلا واندرلین کو پیش کی۔
'یورپین یونین کی مسابقت کا مستقبل' زیرعنوان پیش کی جانے والی اس رپورٹ میں مسٹر دراگی نے یورپ کیلئے نئی صنعتی حکمت عملی کا مطالبہ کرتے ہوئے تجویز کیا ہے کہ اسے قابل مسابقت بنانے کیلئے ہر سال 800 ارب یورو کی مشترکہ سرمایہ کاری کرنا ہوگی تاکہ یورپ امریکا اور چائنا سے پیچھے نہ رہ جائے۔
انہوں نے کہا کہ ترقی کیلئے ان کی پیش کردہ مزید کلیدی سفارشات میں ممبر ممالک کی جانب سے ویٹو اختیارات کے خاتمے، انڈسٹری کیلئے ریڈ ٹیپ سسٹم میں کمی اور مسابقتی اصولوں میں نرمی کے علاوہ مرکزی نگرانی میں کیپٹل مارکیٹوں کا انضمام، دفاعی شعبے میں مشترکہ خریداری کا اصول اپنانے اور اقتصادی آزادی میں اضافے کیلئے ایک نیا تجارتی ایجنڈا شامل ہیں۔
یاد رہے کہ 140 کے قریب بڑی سفارشات کے ساتھ اس رپورٹ کو تیار کرنے میں ایک سال کا عرصہ لگا ہے۔ انہوں نے اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم زیرو پر نہیں کھڑے ہیں لیکن ہمیں تیزی سے آگے بڑھنے کیلئے تیز تر فیصلے کرنا ہوں گے۔
اپنی رپورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے ماریو دراگی نے بتایا کہ یورپ انوویشن میں پیچھے نہیں رہا، لیکن ہماری 30 فیصد کے قریب جدید ایجادات اور انوویشن والی کمپنیاں زیادہ بہتر ماحول کے باعث امریکا شفٹ ہوگئیں۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے ہاں صنعتوں کیلئے ریڈ ٹیپ ازم اور مشکلات کو کم کرنا ہوگا تاکہ وہ یہ محسوس کریں کہ ہم یہاں بھی اپنے کاروبار کو ترقی دے سکتے ہیں۔
قبل ازیں اپنے خطاب میں یورپین کمیشن کی صدر ارسلا واندرلین نے ماریو دراگی کا اس رپورٹ کیلئے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم اس بات سے پوری طرح متفق ہیں کہ ہمیں مزید مہارتوں کی ضرورت ہے۔ ہمیں مہارتوں میں سرمایہ کاری بڑھانے کی ضرورت ہے اور ہمیں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جاب مارکیٹ میں لانے کی ضرورت ہے جو ان مہارتوں سے لیس ہوں جو صاف اور ڈیجیٹل منتقلی کیلئے درکار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ عرصے میں ہم متعدد جھٹکوں سے گزرے ہیں۔ اس لیے اب سپلائی کی حفاظت کی غرض سے ہم مزید مضبوط صنعتی ویلیو چینز بنانے پر کام کر رہے ہیں۔